اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں وزارت قانون و انصاف نے تمام علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کے رکن اسمبلی کھیل داس کوہستانی کے ترمیمی بل کی مخالفت کر دی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت ہوا۔سیکرٹری وزارت قانون نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ علاقائی زبانوں کو تحفظ دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔آئین کے تحت صرف اردو ہی قومی زبان ہے،اگراس بل کی حمایت کی گئی تو تو کئی زبانیں سامنے آئیں گی۔ علاقائی زبانوں کے تحفظ و تدریس و ترویج کے لیے صوبائی حکومتیں اقدامات کرسکتی ہیں۔اراکین کمیٹی محمود بشیر ورک اور ثنا اللہ مستی خیل نے بھی علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کے ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان پاکستان کے ہر علاقے میں سمجھی جاتی ہے ،پاکستان کو تقسیم نہ ہونے دیا جائے ،نفیسہ شاہ نے کہا کہ ہم محب وطن تو بنتے ہیں مگر ہم نے اردو زبان کے لیے کچھ نہیں کیا,ماضی میں زبانوں کی بنیاد پر پاکستان کو تقسیم کیا جاتا رہا،یہ بل پاس ہوا تو زبانوں کی بنیاد پر تقسیم کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، بل پر ووٹنگ کروائی گئی تو بل کی مخالفت میں 10 اور حمایت میں 3 ووٹ آئے۔