ملک میں ایس ایم ای سیکٹر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے،حنیف لاکھانی

88

حکومت براہ راست روزگار مہیا نہیں کرسکتی، ایس ایم ای سیکٹرروزگار کے مواقع فراہم کرسکتاہے

چھوٹے کاروبارکیلئے ٹیکس اصلاحات کی جائےامیدوار نائب صدر بی ایم پی ،ایف پی سی سی آئی الیکشن

کراچی

وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی)کے سالانہ انتخابات برائے2021میں بزنس مین پینل کے نائب صدرکیلئے امیدواربرائے ایسوسی ایشنز،سابق سینئرنائب صدر کے سی سی آئی اورسابق صدر کراچی کلب محمدحنیف لاکھانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ایس ایم ای سیکٹر کو فروغ دینے کی ہے،بزنس مین پینل کی قیادت ابتداء سے ہی اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز کے مسائل پر ترجیحی بنیادوں پر توجہ دے رہی ہے اور ہمارے گروپ کے چیئرمین انجم نثار اور صدارتی امیدوار ناصر حیات مگوں بھی ایس ایم ای سیکٹر کیلئے بھرپور آواز بلند کررہے ہیں،میراتعلق اگرچہ انڈسٹری سے ہے مگر میںمارکیٹ سے وابستہ ہوں اور مارکیٹوں کے مسائل کو سمجھتا ہوں اور میں فیڈریشن چیمبرکا نائب صدر منتخب ہوکرمارکیٹوں کے مسائل حکومتی ایوانوں تک پہنچانے کی جدوجہد کرونگا۔حنیف لاکھانی نے کہا کہ میں نے ہمیشہ تجارتی ایسوسی ایشنز سے رابطوں کو برقرار رکھاہے اور میں سمجھتاہوں کہ مختلف ایسوسی ایشنز کے مسائل کو ایف پی سی سی آئی کی سطح سے اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کیلئے ایف پی سی سی آئی کی موجودہ قیادت بھی سرگرم عمل ہے،اس وقت حکمرانوں کو بھی اس بات کا ادراک ہے کہ وہ براہ راست روزگار مہیا نہیں کرسکتی اور ملکی معاشی استحکام صرف ایس ایم ایزکو ترقی دینے سے ہی ممکن ہے اس لئے کہ ایس ایم ایز سیکٹرلوگوں کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ کاروباری افراد کے پاس سرمایہ موجود ہے اور یہ بزنس مین بینکوں سے کاروبار بھی نہیں کرتے انہیں ضرورت ہے کہ وہ اپنا وہ سرمایہ جو منجمد ہے اور جسے وہ حکومت کے ٹیکس نظام میں دکھا نہیں سکے اس سرمائے کو کارخانے لگانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ان سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی ایمنسٹی اسکیم لائے۔حنیف لاکھانی نے کہا کہ چھوٹے کاروباری افراد کیلئے ٹیکس اصلاحات کی اشد ضرورت ہے تاکہ پوری کاروباری چین دستاویزی ہوسکے۔