بلدیاتی انتخابات نہ کراناعوامی حقوق پرڈاکا ہے،جماعت اسلامی

42

کراچی (نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ جمہوریت کی دعویدارحکومتوں کی جانب سے بروقت بلدیاتی انتخابات نہ کراناحکومتی بددیانتی اورعوامی حقوق پرڈاکے کے مترادف ہے۔دنیا کے تمام جمہوری ممالک میں بلدیاتی اداروں کا ایک جامع نیٹ ورک موجود ہے،ان اداروں کو جمہوریت کی نرسری قرار دیاجاتا ہے۔ پاکستان میں بلدیاتی ادارے جنرل ایوب خان ،جنرل ضیا الحق اور پرویز مشرف کے دور آمریت میں بھی بلدیاتی ادارے قائم رہے اور عوام کے گلی محلوں کے کام ہوتے تھے لیکن افسوس کہ جب بھی ملک میں جمہوری حکومت قائم ہوئی سب سے پہلے بلدیاتی انتخابات کرانے میں دیر اور انہیں بے اختیار کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، سندھ میں پیپلزپارٹی کی جانب سے سابق بلدیاتی ادارے اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں جبکہ کراچی،حیدرآباد کے علاوہ پورے سندھ میں پیپلزپارٹی کے نمائندے منتخب ہوئے لیکن انہیں بے اختیار کیا گیا۔ انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے عبدالستار افغانی اور نعمت اللہ خان کی صورت میں کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی اور اپنے میئر شپ کے دور میں کراچی کے عوام کی بہترین خدمت کی جس کا اعتراف ہمارے بدترین مخالفین بھی کرتے ہیں۔ پرویزمشرف کے بعد بلدیاتی اداروں میں من پسند ترامیم کرکے انتخابات کرائے گئے تاہم اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی ارکان کے درمیان انتظامی اور مالی اختیارات کی رسہ کشی جاری رہی۔ یہ امر باعث حیرانگی ہے کہ پاکستان میں غیر جمہوری حکومتیں تو ہمیشہ بلدیاتی ادارے قائم کرتی اور ان کی سرپرستی کرتی رہیں جبکہ منتخب جمہوری حکومتوں نے جمہوریت کی نرسریوں کی کبھی آبیاری نہیں کی۔ عدالت عظمیٰ کے معزز جج جسٹس فائز عیسیٰ کے ریمارکس تمام صوبائی حکومتوں کے لیے لمحہ فکر ہیں، بلدیاتی ادارے حکومت اور عوام کے درمیان ہمیشہ پُل کا کام کرتے ہیں،قومی اور صوبائی اسمبلیاں قانون سازی کر کے حکومتوں کو پابند کریں، تاکہ ایک مقررہ مدت کے بعد بلدیاتی انتخابات کو خود کار طور پر عمل میں لایا جاسکے۔