عالمی فٹبال ایسوسی ایشن نے ہیٹی فٹبال فڈریشن کے صدر پر جنسی ہراساں اور زیادتی کے الزامات کے باعث تاحیات پابندی عائد کردی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بین الاقوامی فیڈریشن برائے فٹبال ایسوسی ایشن (فیفا) کی عالمی گورننگ باڈی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں ہیٹی فٹبال فڈریشن کے صدر جین بارٹ کے خلاف جنسی ہراساں اور زیادتی کے الزامات کی پانچ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی گئی۔
چارج شیٹ کے مطابق 73 سالہ جین بارٹ نے خواتین فٹبال کھلاڑیوں کو جنسی ہراساں اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس کھلاڑیوں میں کم عمر لڑکیاں بھی شامل ہیں۔
Vital VICTORY today for athlete victims of sexual abuse in #Haiti:@FIFAcom bans @fhfhaiti president Yves Jean-Bart for life+fines $1m for “systemic sexual abuse against female football players.”
Thank you @FIFAcom for bold step to stand with survivors:https://t.co/j7dAsc069U pic.twitter.com/YopYUYSSFu
— Minky Worden (@MinkysHighjinks) November 20, 2020
اجلاس میں جین بارٹ پر تاحیات پابندی کرتے ہوئے ان پر ایک لاکھ ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
جب کہ جین بارٹ نے فیفا کی عالمی گورننگ باڈی کے ان الزمات کو مسترد کردیا۔ جین بارٹ کا کہنا ہے کہ گورننگ باڈی نے فیصلے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
جین بارٹ نے کہا کہ کمیٹی چارج شیٹ میں اصل شواہد کا جائزہ لینے میں ناکام رہی۔ یہ فیصلہ مکمل طور پر سیاسی ہے۔
ہیٹی حکام کا کہنا ہے کہ پانچ صفحات پر مشتل الزامات کے مطابق جین بارٹ کے جنسی ہراساں اور زیادتی کرنے کے ثبوت نہیں ملتے۔