شکارپور (نمائندہ جسارت) جتوئی برادری کی جانب سے مقتول رجب جتوئی کے قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر احتجاجی مظاہرہ و پریس کانفرنس، انصاف اور تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ۔ جتوئی برادری کی جانب سے مقتول رجب جتوئی کے قتل میں ملوث ملزمان پولیس کی جانب سے گرفتار نہ کرنے کیخلاف مقتول کے بھائی اور صحافی غلام سرور ولد جادل جتوئی نے اپنے دیگر ورثا کے ہمراہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کچھ دن قبل جتوئی برادری کی شاخ بڈھانی سے تعلق رکھنے والے ملزمان نے جدید اسلحے سے حملہ کرکے میرے بھائی رجب علی جتوئی کو بے گناہ قتل کر کے شہید کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے دوران مسلح افراد نے جدید اسلحے کے منہ کھول دیے، راکٹ لانچروں کا بھی استعمال کیا گیا، راکٹ لانچر پولیس کے حوالے کیے ہیں، ملزمان کے پاس جدید اسلحہ ہے اور وہ کئی سال سے محکمہ جنگلات کے سیکڑوں ایکڑ زرعی زمین پر قابض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شروعاتی طور پر ایس ایس پی شکارپور کامران نواز نے بروقت ہماری مدد کی مگر ابھی مدد کرنے کے لیے تیار نہیں نہ ہی مقتول کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان کیخلاف پہلے سے ہی کوٹ تھانہ اور خانپور تھانے پر مختلف مقدمات درج ہیں۔ ملزمان نے اپنی من مانی کرتے ہوئے علاقے کو نو گو ایریا بنادیا ہے، مگر پولیس ان کیخلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں۔ آخر میں انہوں کور کمانڈر سندھ، ڈی آئی جی رینجرز، آئی جی سندھ، آر پی او سکھر، ڈی آئی جی لاڑکانہ، ایس ایس پی شکارپور اور ڈی ایس آر رینجرز شکارپور سے اپیل کی کہ ملزمان کیخلاف فوری طور پر کارروائی کرکے علاقے کے اندر پولیس پکٹیں قائم کرکے امن و امان بحال کیا جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔