ٹنڈوالہٰیار، لاڑکانہ، میرپور خاص (نمائندگان جسارت) اندرون سندھ سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ، انتظامیہ کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ ٹنڈوالہٰیار شہر و گردونواح میں سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ، سگ گزیدگی سے دو بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ہائی کورٹ کے احکامات پر مقدمات درج ہونا شروع، یونین سیکرٹریوں کیخلاف مقدمات درج۔ ٹنڈوالہٰیار اور گردونواح میں اچانک سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا۔ ٹنڈو سومرو کے قریب گائوں مانو پٹیل کے رہائشی محنت کش پوپٹ کے 12 سالہ لڑکے بھیموں کوہلی سگ گزیدگی کا نشانہ بنا تھا، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہارگیا، جبکہ پانچ افراد بھی سگ گزیدگی کا شکار ہوئے تھے۔ ٹنڈو سومرو میں ٹنڈو سومرو اسٹاپ کے قریب مذکورہ طرز کا ایک اور دلخراش واقعہ رونما ہوا اور 4 سالہ عبدالرافع ولد محمد جاوید بھی سگ گزیدگی کے سبب لقمہ اجل بن گیا۔ ان واقعات کے بعد کمشنر حیدر آباد نے اطلاع اور اخبارات میں لگنے والی خبروں پر فوری نوٹس لے کر تحقیقات کے بعد کارروائی کا حکم دیا۔ دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر ضلع میں مقدمات درج ہونا شروع ہوگئے۔ مذکورہ واقعے کی اخبارات میں تشہیر کے بعد سیشن جج ٹنڈوالہٰیار، آر پی او حیدر آباد، کمشنر حیدر آباد نے ماتحت افسران سے فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ مذکورہ واقعے کے بعد ضلع میں یونین کونسلوں کے سیکرٹریوں کیخلاف مقدمات درج ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ضلع میں اے سیکشن، بی سیکشن، عمر ساندھ، نصرپور، داسوڑی تھانوں میں مقدمات درج ہوئے ہیں مذکورہ علاقے میں پیش آنے والے واقعے میں یوسی ٹنڈو سومرو کیخلاف عمر ساند تھانے میں کیس داخل کیا گیا ہے جبکہ ضلع میں اس دلخراش واقعے کے بعد کتا مار مہم شروع کردی گئی ہے، جو تیزی جاری ہے۔ لاڑکانہ شہر اور گردونواح میں آوارہ کتوں نے ایک ہی روز میں 5 بچوں اور 3 خواتین سمیت 13 افراد کو کاٹ کر زخمی کردیا، جن میں 4 سالہ حسینہ، 7 سالہ عبدالرحیم، 8 سالہ ریشمہ، 10 سالہ ببلی، 13 سالہ سائرہ، 22 سالہ ثنا اللہ، 24 سالہ مجاہدہ، 40 سالہ در محمد، ارشاد خاتون، 45 سالہ محمد قاسم، 53 سالہ علی محمد، 60 سالہ محمد منیر اور 68 سالہ شمع خاتون شامل ہیں، جنہیں ورثاء کی جانب سے زخمی حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات میں قائم اینٹی ربیز سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں انہیں ویکسین اور ضروری علاج دے کر فارغ کیا گیا۔ سینٹر انتظامیہ کے مطابق آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے متاثرین کا تعلق لاڑکانہ شہر، رتوڈیرو، باقرانی، گیریلو، خیر محمد آریجا اور گردونواح سے ہے تمام متاثرین کو ویکسین اور ضروری علاج دے کر گھر بھیج دیا گیا۔ میرپور خاص اور گردونواح میں آوارہ خارش زدہ پاگل کتوں کی بہتات نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، سگ گزیدگی کے واقعات میں بے پناہ اضافہ، ایک ہی روز میں 10 افراد کتوں کا نشانہ بن گئے۔ سول اسپتال میں پاگل کتے کاٹے کی ویکسین نایاب ہوگئی۔ میرپور خاص سمیت گردونواح کے علاقوں میں کتے کے کاٹے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوگیا۔ گزشتہ روز شہر کے بخاری ٹائون، پنہور کالونی، اسماعیل شاہ کالونی سمیت دیگر علاقوں میں دس افراد جن میں زینب، رسول بخش، میرسن، وشرام، غلام قادر، غنی، ڈپو مل، مراد علی، نور محمد اور دھنی بخش کو پاگل کتوں نے بری طرح سے کاٹ ڈالا، جنہیں فوری طور پر سول اسپتال لایا گیا، جہاں انہیں ویکسین دی گئی لیکن پاگل کتے کے کاٹنے کی ویکسین امینو گلوبل سول اسپتال میں موجود نہیں ہے، جس کے باعث مریضوںکو حیدر آباد کے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کی حکم پر علاقوں میں کتا مار مہم شروع کی گئی مگر یہ مہم صرف شہر کے مخصوص علاقوں تک ہی محدود نظر آتی ہے جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میںآوارہ اور پاگل کتوں کے غول کے غول گھومتے نظر آتے ہیں، جن کے شکار اکثر معصوم بچے اور بزرگ شہری ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ کتوں کے خوف کے باعث ہم نے اپنے بچوں کو اپنے گھروں تک محدود کردیا ہے اور خوف کی وجہ سے انہیں اسکول اور مدرسوں کو بھی نہیں بھیج رہے۔ شہری اور عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر کتا مار مہم شروع کی جائے اور سول اسپتال میں پاگل کتے کے کاٹے کی ویکسین فراہم کی جائے۔