جھڈو ، صحت مرکز میں سگ کزیدگی کی ویکسین نایاب ہوگئی

62

 

جھڈو (نمائندہ جسارت) شہر میں سگ گزیدگی کے پانچ واقعات رپورٹ ہوئے، سگ گزیدگی کی ویکسین نایاب ہوگئی ہے، اسسٹنٹ کمشنر جھڈو کا کہنا ہے کہ کتوں کو مارنے کی مہم جاری ہے۔ محکمہ صحت کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ والدین بچوں کو کتوں کے سامنے کیوں جانے دیتے ہیں۔ مرکز صحت جھڈو کے مطابق آج سگ گزیدگی سے متاثرہ پانچ مریضوں کو اسپتال لایا گیا، جن میں تین بچے اور دو دیگر افراد شامل ہیں، جنہیں ابتدائی طبی امداد دینے اور مرہم پٹی کے بعد فارغ کردیا گیا، تاہم مرکز صحت جھڈو میں گزشتہ ایک ہفتہ سے سگ گزیدگی کی ویکسین نہ ہونے کے باعث متاثرہ مریضوں کو ویکسین نہیں لگائی جاسکی۔ دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر جھڈوو ایڈمنسٹریٹر ٹائون آصف خاصخیلی نے صحافیوں کو اپنے مؤقف میں بتایا کہ ٹائون کمیٹی کی جانب سے کتا مار مہم کئی روز سے جاری ہے اور اب تک درجنوں کتوں کو زہر دیا جاچکا ہے۔ کتے دیہات سے آکر شہریوں اور بچوں کو کاٹ کر شدید زخمی کرتے ہیں۔ پیر کے روز اجلاس منعقد کرکے کتا مار مہم کو مؤثر بنایا جائے گا۔ دوسری جانب مرکز صحت جھڈو کے انتظامی معاملات چلانے والی این جی اوز کے ایک آفیسر طاہر محمود نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عجیب مؤقف اپنایا اور کہا کہ آخر سندھ اور بالخصوص جھڈو میں ہی کیوں کتے کے کاٹنے کے واقعات کیوں رونما ہوتے ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو کتوں کے آگے سے جانے سے منع کیوں نہیں کرتے۔ دریں اثناء شہری حلقوں نے شہر میں سگ گزیدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹائون کمیٹی کے ذمے داران نے شہریوں کو کتوں کے حوالے کردیا گیا ہے جبکہ محکمہ صحت بھی اپنے فرائض سے غافل ہے۔ شہر میں فوری طور پر کتا مار مہم شروع کی جائے اور محکمہ صحت سگ گزیدگی کی ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنائے۔