کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں موسم سرما کی شدت بڑھتے ہی گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ سر اٹھانے لگا جس سے خواتین کے مشکلات میں اضافہ ہو گیا جبکہ گھروں میں لکڑی سمیت مہنگا سلنڈر بھروا کر گزارا کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وادی کوئٹہ میں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی سوئی گیس کا استعمال بڑھ جانے سے مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کے مسائل میں اضافہ ہو جاتا ہے اور گیس پریشرمیں کمی کی وجہ سے خواتین کو روزمرہ کے کام کاج میں مشکلات درپیش ہیں۔
خواتین کا کہنا ہے کہ اکیسویں صدی میں بھی گیس نہ ہونے کی وجہ سے برتن اور ہاتھ کالے کر کے لکڑیوں پر کھانا پکانا پڑتا ہے جبکہ سردیوں میں ناشتہ، کھانا بنانا تو دور کی بات منہ دھونے اور دیگر روزمرہ کے کاموں کے لیے گرم پانی تک میسر نہیں ہوتا اور کئی بار احتجاج بھی کیا لیکن حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، مشکلات ہی مشکلات ہیں۔
سریاب روڈ اوربی بی زیارت ٹاون سے ملحقہ علاقوں کے مکین کہتے ہیں کہ گزشتہ 5 سال سے یہاں گیس کا مسئلہ ہے اور گھروں میں لکڑی سمیت مہنگا سلنڈر بھروا کر گزارا کیا جاتا ہے جبکہ محکمے کی جانب سے ہزاروں روپے کے بلوں کی ادائیگی معاشی بوجھ سے کم نہیں۔