میرپور خاص،پولیس مقابلے میں ایک ملزم ہلاک،دو فرار

37

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) میرپور خاص حمید پورہ کالونی گرائونڈ میں مبینہ پولیس مقابلہ، فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار شہید، ایک زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کا کالعدم تنظیم سے تعلق تھا دیگر دو ساتھی فرار ہوگئے، میرے ساتھ انصاف کیا جائے، پولیس نے میرے بیٹے کو بے گناہ قتل کیا ہے، ملک وقاص کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے، وہ قرآن حافظ تھا، ملزم کے والد کا لاش کے ہمراہ دھرنا اور مظاہرہ، پولیس کیخلاف سخت نعرے بازی۔ پولیس ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حمید پورہ کالونی گرائونڈ میں پولیس مقابلے کے دوران کالعدم تنظیم کا کارکن ہلاک جبکہ ہمارا ایک پولیس کا سپاہی شہید ہوگیا۔ ان کے مطابق گزشتہ شب تھانہ مہران کی پولیس موبائل جوکہ معمول کے گشت پر تھی، دوران گشت نزد مہاجر کالونی چوک پر جب پہنچی تو موٹر سائیکل پر سوار تین مشکوک افراد کھپرو ناکہ چوک کی جانب سے آتے ہوئے دیکھ کر رکنے کا اشارہ کیا گیا، موٹر سائیکل سواروں کے نا رکنے پر ان کا پیچھا کیا گیا جو کہ کالونی گراؤنڈ کے گیٹ پر موٹر سائیکل چھوڑ کر بھاگنے لگے، بھاگتے مشکوک افراد کا پیچھا کرتے ہوئے جب انہیں رکنے کا کہا گیا تو انہوں نے پولیس پارٹی پر سیدھی فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں موبائل ڈرائیور اہلکار میر محمد ناریجو فوری طور پر گولی لگنے سے زمین پر گر گیا جبکہ دوسری گولی اے ایس آئی محمد علی شاہ کو لگی، جوابی فائرنگ میں ملزم وقاص احمد ملک ہلاک ہوگیا، جبکہ دو نامعلوم ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے تھامس آباد کی جانب فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پولیس موبائل ڈرائیور میر محمد حیدر آباد سول اسپتال لے جاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ تاہم زخمی اے ایس آئی محمد علی شاہ اب خطرے سے باہر ہیں۔ ایس ایس پی میرپور خاص فیصل بشیر میمن نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے جائے وقوع کا معائنہ کیا، جس کے بعد زخمی اے ایس آئی محمد علی شاہ کی مدعیت میں تھانہ ٹاؤن میں کار سرکار میں مداخلت اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک اور مفرور ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے جبکہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے ملک وقاص عرف وکی کے والد ناصر ملک نے صحافیوں کو بتایا کہ میرا بیٹا ملک وقاص نماز کے لیے گھر سے نکلا تھا اور کچھ دیر بعد مجھے اطلاع ملی کہ وقاص کا پولیس سے جھگڑا ہوا ہے اور میرے بیٹے وقاص کو گولی لگی ہے اور جب میں گرائونڈ میں پہنچا تو وہاں کوئی پولیس اہلکار یا موبائل نہیں تھی صرف میرے بیٹے کی لاش پڑی تھی جس کو مقامی افراد نے ایمبولنس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا میرے بیٹے کو پولیس نے ناحق قتل کیا ہے۔ وقاص کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے، دو چھوٹی بچیوں کا والد اور قرآن حافظ تھا۔ انہوں نے وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ سے اپیل کی کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائے۔