دادو، میونسپل کمیٹی کی ن ااہلی ، شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل

42

 

دادو (نمائندہ جسارت) میونسپل کمیٹی کی نااہلی، دادو شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔ گلی، محلوں میں کچرے کے ڈھیر اور گٹر نالے ابل پڑے، شہری مشکلات سے دوچار۔ ضلعی انتظامیہ کی خاموشی اور میونسپل کمیٹی دادو کی نااہلی کے باعث 5 لاکھ سے زیادہ آبادی رکھنے والا شہر دادو گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا، گلی محلوں میں کچرے کے ڈھیر اور گٹر نالے ابل پڑے، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، شہر کی اہم شاہراہوں کچہری روڈ، بس اسٹاپ، نیو چوک، اسپتال روڈ، موندر ناکہ، ملاح چوک سمیت گلی محلوں سورج آباد، لطیف آباد، شہباز کالونی، مزدور آباد سمیت دیگر گلی محلوں اور چوکوں و چوراہوں پر صفائی ستھرائی نہ ہونے پر گندگی کے ڈھیر ہیں۔ میونسپل کمیٹی دادو نے شہر صاف رکھنے کے بجائے اجڑا چمن بنا دیا ہے، گلیوں میں گندا پانی جمع ہونے کے باعث شہری پیدل بھی نہیں چل پارہے۔ موٹر سائیکل، رکشہ اور دیگر سواریوں پر سہارا لے کر گلیوں سے گزر رہے ہیں جبکہ مسجدوں اور اسکولوں کے سامنے بھی کچرہ اور گندا پانی جمع ہے طلبہ کو اسکول جانے میں پریشانی ہے۔ میونسپل کمیٹی دادو کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر کو اجڑا چمن بنانے کے ذمے دار میونسپل کمیٹی کے افسران ہیں، جنہوں نے سیاسی جماعتوں کو خوش رکھنے کے لیے وائٹ کالر چپڑاسی مقرر کیے ہوئے ہیں جوکہ شہر کی صفائی ستھرائی کے بجائے بااثر افسران کے بنگلوں اور اوطاقوں پر کام کرتے ہیں اور میونسپل کمیٹی کا پورا بجٹ شہر پر خرچ کرنے کے بجائے سیاسی نمائندوں کے گھروں اور گاڑیوں کے تیل میں پورا کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ میونسپل کا ایڈمنسٹریٹر اور سی ایم او سیاسی سفارش کی بنا پر لگایا جاتا ہے، جو سیاسی لوگوں کا حکم ماننے سے انکا رکرتا ہے اس کا تبادلہ کرا دیا جاتا ہے جبکہ شہر کی حالت کھنڈر ہونے پر شہریوں مجیب پنہور، اعجاز ملکانی، ڈاکٹر جبار ببر سمیت دیگر کا کہنا ہے کہ شہر کی صفائی ستھرائی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل نہیں ہورہا ہے۔ میونسپل کمیٹی کے افسران کی ملی بھگت سے ملازم گھوسٹ اور ویزے پر ہیں، جس کی وجہ سے شہری اذیت ناک صورتحال سے گزرنے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب دادو کے سی ایم او انیس رحمن سیال نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ شہر میں صفائی کاکام چل رہا ہے شہر کی صفائی کے لیے ایک سو بیس ملازمین ہیں۔