پنجاب ؒ کورونا کے سامان کی خریداری میں ایک ارب کے گھپلوں کا انکشاف

56

 

لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب حکومت کی جانب سے کورونا سے بچا ئو کے لیے سامان کی خریداری میںایک ارب روپے کے گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔ پنجاب حکومت کی طرف سے کورونا سے بچائو کے لیے مہنگے آلات خریدے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سرجیکل ماسک22 روپے میں خریدے گئے ہیں۔ڈی جی ہیلتھ آفس پنجاب کی دستاویزات کے مطابق3 ارب 6 کروڑ 38 لاکھ 50 ہزار روپے کی اشیا خریدنے کی منظوری دی۔ دستاویزات کے مطابق سرجیکل ماسک 22 روپے کا خریدنے کی منظوری دی گئی‘ 15لاکھ سرجیکل ماسک 3 کروڑ 30 لاکھ
روپے میں خریدے گئے۔ 22 روپے میں خریدا جانے والا سرجیکل ماسک مارکیٹ میں 3 سے 5 روپے میں دستیاب رہا۔ این 95 ماسک 650 روپے کا خریدا گیا‘ 3 لاکھ ماسک کی خریداری پر19 کروڑ خرچ ہوئے۔ 560 روپے میں این95 خریدے جانے والا ماسک مارکیٹ میں 400 روپے تک کا فروخت ہوا۔ ڈی جی آفس نے 15 ہزار لانگ شوز 3کروڑ میں خریدے جبکہ ایک عدد 2 ہزار میں پڑا، دستاویزات کے مطابق ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس اسٹاف کو مہیاکیا جانے والا گان 2300 روپے کا خریدا گیا۔2لاکھ کورونا سے بچائو کے گائون محکمہ صحت پنجاب نے46 کروڑ روپے میں خریدے۔ ڈاکٹرز کو مہیا کی جانے والی10ہزار گوگلز 6 کروڑ میں خریدی گئیں۔ دستاویزات کے مطابق محکمہ صحت نے2 لاکھ بوتلیں30 کروڑ میں خریدیں۔ ہینڈ سینی ٹائزرز کی ایک بوتل 100سے 500 ایم ایل تک1ہزار روپے کی ملی۔ محکمے نے 2 لاکھ ہینڈسینی ٹائزرز کی بوتلیں20 کروڑ میں خریدیں۔ پنجاب کے محکمہ صحت نے ایک باڈی بیگ 5ہزار کا خریدا‘2 ہزار بیگز ایک کروڑ میں خریدے گئے جبکہ 2 ہزار 300 روپے میں خریدا جانے والا کورونا بچائو گان600 روپے تک فروخت ہوا۔ گھپلے کے انکشاف پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کہتی ہیں کہ ہمارے پاس جو بھی شکایت آتی ہے اس کی مکمل انکوائری ہوتی ہے‘ پہلے ماسک اور پروٹیکٹیو سامان مہنگا تھا‘اب سامان ہم خود تیار کر رہے ہیں۔