کنٹرول لائن: شادی کی تقریب پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 11 زخمی ، پاکستان کا احتجاج

63

 

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی شادی کی تقریب پر فائرنگ،11 زخمی۔پاکستان کا احتجاج۔تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول کے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 11 افراد زخمی ہو گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے سویلین آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے جگجوٹ گائوں میں شادی کی تقریب میں شریک 11 معصوم شہری زخمی ہوئے۔بھارتی فوج نے شادی کی تقریب کو راکٹوں اور بھاری مارٹرز سے نشانہ بنایا، زخمی ہونے والوں میں چھ خواتین، چار بچے شامل ہیں۔ شادی کی تقریب میں خاص طور پر خواتین بچوں کو نشانہ بنانا بھارتی فوج میں اخلاقیات کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے غیر پیشہ وارانہ اور انسانی حقوق کی
صریحا خلاف ورزی کا مظاہرہ کیا۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفترخارجہ طلب کرکے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر انتظام کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔زاہد حفیظ چودھری نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے کھوئی رٹہ میں 22 نومبر کو ایل او سی پر جنگ بندی انتظام کی خلاف ورزی کی گئی اور بلااشتعال فائرنگ سے 11 بے گناہ معصوم شہری شدید زخمی ہوئے، بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر مسلسل بھاری ہتھیاروں اور توپ خانے سے سول آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے، نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ رواں برس بھارت 2820 مرتبہ سیز فایر معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے جس سے رواں سال اب تک 26 معصوم شہری شہید جبکہ 245شہری زخمی ہوئے، بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے اور 2003 کے جنگ بندی انتظام کی خلاف ورزی ہے۔زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ بھارت کی اشتعال ا نگیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، لیکن وہ ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا، بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد اور 2003 کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے کی اجازت دے۔