وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ بچےوباپھیلانےکی وجہ بن سکتے ہیں اس وجہ سےتعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ کیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں شفقت محمود نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہورہاتھاپورے ملک میں کورونا پھیل رہاہے،بچوں کی زندگیوں سے تو نہیں کھیل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہی ہوا ہےجب تعلیمی ادارے بند کرنے پڑتے ہیں توبہت تشویش ہوتی ہے کم فیس لینے والےاسکول اس اقدام سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جواسکول آن لائن تعلیم نہیں دے سکتےوہ ہوم ورک دیں اور ہفتے میں ایک بار انہیں ۔
پیر کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں ملک اور بالخصوص تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود نے بتایاکہ26 نومبر سے اسکول، کالجز، یونیورسٹیز اور ٹیوشن سینٹرز کوبند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک تعلیمی ادارے بند رکھیں جائیں گے اور 25 دسمبر سے 10 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی جس کے بعد 11 جنوری سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں آن لائن نظام ہے وہاں آن لائن تعلیم جاری رہے گی اور جہاں آن لائن نظام نہیں ہوگا وہاں اساتذہ ہوم ورک دیں گے۔