غلام محی الدین عاصم جیسے ایماندارافسر کا جبری ٹرانسفرقابل مذمت ہے

40

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) تنظیم اساتذہ حیدرآباد کے صدر جاوید اخلاق، نائب صدر محمد اسلم قریشی اور سیکرٹری پروفیسر عمران محمود شیخ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکولز رجسٹریشن اینڈ رینیول حیدرآباد ریجن غلام محی الدین عاصم ایسے ایماندار اور فرض شناس افسر کو ایک طاقتور اور بڑے نجی اسکول کی ایما پر حیدرآباد سے محض چند ماہ بعد ہی جبری ٹرانسفر کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیرتعلیم سندھ سے اس جبری ٹرانسفر کے محرکات کی تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غلام محی الدین عاصم صاحب نے ضابطہ کی خلاف ورزی پر ایک بڑے نجی اسکول کی کلاسز کو معطل کروا دیا تھا اور مزید کارروائی کے لیے 17 نومبر کو سماعت کے لیے اپنے دفتر میں طلب کر رکھا تھا، تاہم سماعت سے ایک روز قبل ہی یعنی 16 نومبر کو ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکولز رجسٹریشن اینڈ رینیول حیدرآباد ریجن غلام محی الدین عاصم ایسے ایماندار اور فرض شناس افسر کو ریلیو کروا دیا گیا۔ غلام محی الدین عاصم حیدرآباد ریجن میں سات ماہ قبل ہی تعینات کیے گئے تھے ، وہ غریب آبادیوں میں قائم چھوٹے اسکولوں کو درپیش مسائل بغیر کسی ذاتی منفعت کے موقع پر ہی حل کر دیا کرتے تھے۔ ایک ایماندار افسرکو جو غریب علاقوں میں قائم اسکولوں کی کسی لالچ کے بغیر داد رسی کرنا اپنا فرض سمجھتا ہو، کو ایک بڑے اور طاقتور اسکول کو ضابطہ کی کارروائی سے بچانے کے لیے جبری ٹرانسفر کیا جانا افسوس ناک ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ ایماندار اور فرض شناس افسران کا اس طرح ہٹایا جانا قابل مذمت اور باعث تشویش عمل ہے اور اس طرح چھوٹے نجی اسکولوں میں بے چینی کا پایا جانا فطری امر ہے۔