کے الیکٹرک فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں کا معاشی قتل بند کرے

65

کراچی (رپورٹ: سید وزیر علی قادری) کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے اپنی فٹبال ٹیم کو بند کرکے کھلاڑیوں کو 2ماہ قبل جبری برطرف کردیا۔ جس کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ کھلاڑیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ مختلف فٹبال کلبوں کے عہدیداروں اور مداحوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔فٹبال ہائوس جنوبی سے روانہ ہونے والی ریلی کے الیکٹرک ہیڈ آفس پر پہنچی تو کھلاڑیوں کے اہل خانہ سمیت مختلف فٹبال کلبوں کے عہدیدار اور مداح بڑی تعداد میں پہلے ہی سے موجود تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہویے متاثرہ کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر کے چولہے بند ہیں اور بچوں کا مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے۔ ہمارے پاس فیس دینے کے لیے رقم نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 25سال سے لیکر 11سال تک کی کے الیکٹرک سے وابستگی اور اس کو پاکستان کی نمبر ون ٹیم بنانے اوردنیا میں اس کا نام روشن کرنے کا صلہ یہ ملہ کہ ہم اندھیرے میں جھونک دیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ارباب اختیار اور اقتدار فورا اس کا نوٹس لیں اور وزیر اعظم پاکستان خصوصی دلچسپی لے کر ملک کا پرچم بلند کرنے والے قومی ہیروز کے گھروں پر فاقہ ذنی رکوانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ مظاہرے میں یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری رحیم بخش، ضلع جنوبی کے صدر جمیل اوتھ، کے پی ٹی کے کوچ اور ضلع شرقی کے صدر بھی خصوصی طور پر موجود تھے۔ کے الیکٹرک کے اسٹنٹ کوچ آفتاب قادر نے نمائندہ جسارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہویے کہا کہ اگر کے الیکٹرک نے ہماری نوکریاں بحال نہیں کیں تو جلد آئندہ کا لائحہ عمل میڈیا کو دینگے جس میں بلاول ہائوس، وزیر اعلی ہائوس اور گورنر ہائوس میں دھرنا بھی شامل ہوسکتا ہے۔ دریں اثنا فٹبال ٹیم کے کھلاڑی جب دیگر مظاہرین کے ساتھ کے الیکٹرک ہیڈ آفس پہنچے تو تمام داخلی دروازے بند کردیے گئے اور سیکورٹی پر مامور اہلکاروں نے انہیں اندر جانے سے روکا۔