کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے وفاقی حکومت کی طرز پر ہیلتھ کارڈ اسکیم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ صوبے میں کینسر اسپتال کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران صوبے میں وفاقی حکومت کی طرز پر ہیلتھ کارڈ اسکیم شروع کرنے کا اعلان اور صوبے میں جاری گیس بحران پر بھی بحث کی گئی۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت ہوا اور اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ بلوچستان انڈومنٹ فنڈ سے 1200 مریض مستفید ہو چکے ہیں اور اب وفاق کی طرز پر جلد ہیلتھ کارڈ اسکیم بھی شروع کی جا رہی ہے جبکہ صوبے میں کینسر اسپتال کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے اور بچوں کے لیے کینسر چائلڈ اسپتال کا قیام بھی جلد عمل میں لایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کاکہنا تھا کہ غریبوں کے لیے صحت کے مسائل سنگین ہوتے ہیں اور اس لیے آنے والے بجٹ میں عوامی انڈومنٹ فنڈ کی رقم کو دگنا کیا جائے گا۔
دوسری جانب اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن ارکین نے صوبے میں گیس کے بحران پر وفاق کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی صوبے میں گیس کا مسئلہ سر اٹھانے لگاتا ہے۔
سوئی سدرن حکام سے مذاکرات کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوا اور شہر میں گیس پریشر کا مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو ہم اسلام آباد جاکر احتجاج کرینگے جبکہ صوبے میں گیس پریشر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے وفاقی وزیر کو طلب کیا جائے۔
گیس کے بحران پر اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت وفاقی وزیر سمیت ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی کو خط لکھے اور مسئلہ ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے جبکہ تاجر رہنماء اللہ داد ترین کے قتل کے خلاف تحریک التواء 27 نومبر کے اجلاس میں بحث کے لیے منظور کر لی گئی۔