ٹریفک کے نجی عملے کا شہری پر تشدد، سید عبد الرشید تھانے پہنچ گئے

31

کراچی (نمائندہ جسارت)ٹریفک پولیس کے ممنوع جگہ سے گاڑیاں اٹھانے والے نجی عملے کے اہلکاروں نے شہری کو تلخ کلامی کے بعد تشدد کر کے زخمی کردیا ، شہری مکیش کی شکایت پر رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشیدرسالہ تھانے پہنچ گئے،جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی کے پہنچنے پر پرائیوٹ لیبر اور متعلقہ ٹریفک پولیس آفیسر فرار ہو گئے ،تاہم رسالہ تھانے کے ایس ایچ او نے شہری اورر کن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید سے ذاتی طور پر معذرت کی اور واقعے میں ملوث ٹریفک پولیس کے نجی عملے اور متعلقہ ٹریفک پولیس افسر کے خلاف کارروائی کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر سید عبدالرشید نے آئی جی سندھ سے شہر میں پرائیوٹ لیبر کے ذریعے ٹریفک پولیس کی بھتا خوری کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا،آئی جی سندھ پرائیوٹ لیبر کے حوالے سے ایس او پیز واضح کریں کیا ان کو عوام پر تشدد کی اجازت دے رکھی ہے؟ان کا کہناتھاکہ پورے ایریا میں ٹریفک جام رہتا ہے لیکن پولیس اپنے کام کے بجائے کرپشن کرنے میں لگی رہتی ہے، غریب قسطوں پر موٹر سائیکل خریدتا ہے یہ چند پیسوں کی خاطر اس کا بڑا نقصان کر دیتے ہیں ، سید عبدالرشیدکاکہناتھاکہ ٹریفک پولیس کا شہریوں کے ساتھ ناروا سلوک ہر گز برداشت نہیں کریںگے، ٹریفک پولیس افسران نے پرائیوٹ لیبر کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے وہ جیسے چاہے سرکاری گاڑی پر بیٹھ کر عوام سے بدتمیزی کریں جو قابل قبول نہیں،سید عبدالرشید نے سوال کیاکہ پورا ٹریفک سیکشن موٹرسائیکلوں کے اسکریپ سے برا پڑا ہے بتایا جائے یہ کن کی گاڑیاں ہیں؟۔