لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ ملک کی معاشی صورتحال خطرناک ہوچکی ہے ۔ حکومت زرداروں ، سرمایہ داروں ، ذخیرہ اندوزوں اور عوام کی جیب کاٹنے والے مافیا کی محافظ بن گئی ہے ۔ افراط زر سے عوام کی قوت خرید ختم ہو گئی ہے ۔ عوام کے لیے گندم ، آٹا ، چینی ، چاول ، چکن ، ٹماٹر ، ادرک ، انڈے ، خوردنی تیل ، آلو، لہسن پیاز کی قیمتوں میں اضافے کی رفتار ناقابل برداشت ہوگئی ہے ۔ وزیراعظم عمران خان جس اقتصادی بہتری کے دعوے کر رہے ہیں ، وہ ایلیٹ کلاس کی خوشحالی ہے ۔
غریب ، متوسط طبقہ ، تنخواہ دار اور پنشنرز کے لیے زندگی گزارنا ناممکن ہوگیا ۔ مہنگی بجلی ، گیس ، تیل پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث ہے جس سے مہنگائی ، بے روزگاری بڑھ رہی ہے ۔ حکومت اور اپوزیشن قیادت کو عوام کی حالت زار سے کوئی سرکار نہیں ۔ جماعت اسلامی کی عوامی تحریک غریب ، مظلوم اور پسے ہوئے طبقے کی آواز ہے ۔لیاقت بلوچ نے آزاد جمو ں و کشمیر کے وفد سے ملاقات میں کہاکہ ریاست جموں و کشمیر کے عوام بھارت کے غیر قانونی ، غیر اخلاقی ، غیر انسانی اور ناجائز قبضے کا شکار ہیں ۔ بھارت کا غاصبانہ قبضہ عالمی اداروں اور عالمی قیادت، خصوصاً عالم اسلام کی بے حسی کی وجہ سے ہے ۔ مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستا ن کے دو طرفہ معاملے تک محدود نہیں ۔ کشمیر کا تنازع عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے ۔ دو طرفہ بات چیت پہلے بھی لاحاصل رہی اور اب بھی یہ لایعنی اور بے مقصد ہوگی ۔بھارت ، پاکستان اور کشمیری قیادت کے مابین سہ فریقی مذاکرات ہی مسئلہ کشمیر کا حل ہے ۔ کشمیری عوام اور قیادت کا اعتماد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و سکون کا واحد ذریعہ ہے ۔ 22 کروڑ پاکستانی کشمیری عوام کے پشتی بان ہیں ۔ کشمیریوں کی لازوال قربانیوں نے نئی نسل کو صدموں اور خون سے جوان و توانا بنادیاہے ۔ آزادی کے لیے جس قوم کو موت سے کوئی خطرہ نہ رہے ، اسے غلام نہیں رکھا جاسکتا ۔ جماعت اسلامی حکومت پر متفقہ قومی کشمیر پالیسی کے لیے دبائوبڑھائے گی ۔