سندھ ہائیکورٹ: قیدیوں کی جیل منتقلی پر بائیو میٹرک لازمی قرار

31

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں سندھ کی جیلوں میں جعلی قیدیوں کو قید رکھنے سے متعلق درخواست کی سماعت، عدالت نے قیدیوں کی جیل منتقلی کے وقت ملزمان کا بائیو میٹرک لازمی قرار دے دیا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ سندھ کی جیلوں میں نادرا کی مدد سے بائیو میٹرک کا جدید سسٹم نصب کردیا گیا ہے، تمام جیلوں میں جدید نظام سے قیدیوں کی مانیٹرنگ ہوگی۔ سندھ ہائی کورٹ میں سندھ کی جیلوں میں جعلی قیدیوں کو قید رکھنے سے متعلق درخواست کی
سماعت ہوئی جہاں عدالت نے قیدیوں کی جیل منتقلی کے وقت ان کا بائیو میٹرک لازمی قرار دے دیا، عدالت نے حکم دیا کہ قیدیوں کی جیل منتقلی کے وقت قومی شناختی کارڈز لازمی رکھا جائے، ملزمان کو جیل منتقل کرتے وقت ان کا کریمنل ریکارڈ بھی جیل حکام کو فراہم کیا جائے، عدالتی حکم کی کاپی تمام جیلوں اور دیگر محکموں کو ارسال کی جائے، جو ادارہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کریگا اس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔ سماعت کے موقع پر آئی جی جیل خانہ جات، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سندھ و دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے محکمہ داخلہ سندھ،آئی جی جیل خانہ جات اور اے آئی جی لیگل نے رپورٹ جمع کرائی، عدالت نے استفسار کیا کہ سندھ میں کل کتنی جیلیں ہیں؟ آئی جی جیل خانہ جات نے بتایا کہ سندھ بھر میں 24 جیلیں، بچہ اور ویمن جیل ایک ساتھ ہے، قیدیوں کا کریمنل ریکارڈ نادرا کی مدد سے حاصل کیا جائے گا۔