مولانا عادل قتل کیس میں اہم پیشرفت، 2 مبینہ دہشت گرد گرفتار

91

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شاہ فیصل کالونی میں ٹارگٹ کانشانہ بننے والے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹرعادل خان قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، حساس ادارے نے 2 مبینہ دہشت گردوں کو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ دونوں دہشتگردوں سے مولانا عادل پر حملے اور ریکی کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔علاوہ ازیں جمشید کوارٹر میں مفتی عبداللہ پر بھارتی خفیہ ایجنسی کی جانب سے کرائے گئے حملے میں ملوث کرائے
کے قاتلوںنے دوران تفتیش قتل سمیت دیگر سنسنی خیز انکشافات کر ڈالے، ملزمان حارث لنگڑا عرف فرحان اور مدثر میمن کو سی ٹی ڈی سے ملیر ڈسٹرکٹ منتقل کردیا گیا ، اس حوالے سے سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا تھانے کی تفتیشی افسر ظہیر راجپر نے بتایا کہ پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر گارڈن کے علاقے میں چھاپا مارکر دہشتگردی میں استعمال کی نیت سے چھینی گئی گاڑی برآمدکرلی، ملزمان نے واردات کے لیے کار خریدنے کا منصوبہ تیار کیا تھا، ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ملزمان نے کورے گاڑی ٹارگٹ کلنگ میں استعمال کرنا تھی اور یہ کار گاڑیوں کے شوروم کے مالک اکبر عالم کو 2ماہ قبل چلتی گاڑی میں فائرنگ کر کے قتل کرکے چھین لی تھی، پولیس کے مطابق ملزمان اکبر عالم کی لاش کو نیو کراچی سے سائٹ سپر ہائی وے تک لے کر گئے جہاں انہوں نے اکبر عالم کی لاش کوپھینکا اور فرار ہوگئے۔ واضح رہے کہ ملزمان کو ٹارگٹ کلنگ کی رقم حوالہ ہنڈی سے ملتی تھی جبکہ انکاایک ساتھی زاہد شوٹر بیرون ملک فرار ہے۔