سرکلر ریلوے کیس ، وزیر اعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس ، ذاتی حیثیت میں طلب

132

اسلام آباد(نمائندہ جسارت+صباح نیوز) کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق کیس میں عدالت عظمیٰ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سماعت کی تو ڈی جی ایف ڈبلیو او عدالت میں پیش ہوئے۔فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن(ایف ڈبلیو او) کے وکیل نے کہا کہ سندھ حکومت انڈر پاسز کا ٹھیکہ ہمیں نہیں دے رہی۔ چیف جسٹس نے ڈی جی سے سوال کیا کہ کیا ایف ڈبلیو او کو ٹھیکہ ملا ہے؟ ڈی جی ایف ڈبلیو او نے جواب دیا کہ تاحال ہمیں کوئی ٹھیکہ نہیں ملا۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ایف ڈبلیو او نے پی ون کے لیے 25 ملین روپے مانگے تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایف ڈبلیو او کسی نجی ادارے کے ساتھ کام نہیں کر رہا کہ منافع کمائے، 5ارب روپے ہیں اس میں کام مکمل کریں،یہ زیر زمین پل بنانا 10ارب روپے کا کام نہیں ہے،سیکرٹری ریلوے عدالت کو درست معلومات فراہم نہیں کررہے، یہ سب ان کا کام ہے، ہماری آنکھوں میں دھول نہ جھونکیں، انہیں 2 نوٹس پہلے ہوچکے ہیں کیوں نہ آج تیسرا بھی کردیں۔ڈی جی ایف ڈبلیو او نے بتایا کہ ریلوے نے ڈیزائن اور سندھ حکومت نے حکم دینا ہے، جو ڈیزائن ہم نے دیا تھا اس کی منظوری اب تک نہیں ہوئی۔چیف جسٹس نے کہا کہ سرکلر ریلوے کا کام 2 ماہ میں مکمل ہوجانا چاہیے تھا،3 ماہ ہوگئے لیکن کے سی آر کے پلوں اور انڈر پاسز کا کام مکمل نہیں ہوا۔ایف ڈبلیو او کو تاحال ٹھیکہ نہ دینے اورکراچی سرکلر ریلوے سے متعلق عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میںطلب کرلیا جب کہ سیکرٹری ریلوے کو اظہاروجوہ کا نوٹس بھی جاری کردیا۔عدالت نے ریلوے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔