تجارتی رابطوں کے ذریعہ تنزانیہ سے دو طرفہ سرمایہ کاری بڑھ سکتی ہے، سلیم الزماں

44

کراچی( کامرس رپورٹر) پاکستان تنزانیہ سے براہ راست چائے برآمد کرکے کروڑوں ڈالر کے زر مبادلہ کی بچت کرسکتا ہے، پاکستانی سرمایہ کاروں کے لیے زرعی پیداوار کے شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ تنزانیہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر پال کُوئی نے وفد کے ہمراہ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے دورے کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔ کاٹی کے صدر سلیم الزماں، سی ای او کائٹ زبیر چھایا، سینئر نائب صدر ذکی احمد شریف اور نائب صدر نگہت ایوان نے وفد کا استقبال کیا۔ صدر کاٹی سلیم الزماں نے کہاکہ تنزانیہ کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات اور ثقافتی رشتے ہیں تاہم ان کی جھلک دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات میں نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ٹو بزنس رابطوں میں اضافہ کرکے دونوں ممالک کے سرمایہ کار بہتر مواقع تلاش کرسکتے ہیں۔ تنزانیہ چیمبر آف کامرس کے صدر پال کوئی نے کہا کہ تنزانیہ میں ایگرو پراسیسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چائے کی پتی پاکستانی درآمدات کا بڑا حصہ ہے تاہم عام طور پر کینیا کی چائے کے نام سے جو پتی درآمد کی جاتی ہے اس میں ستر فیصد سے زائد حصہ تنزانیہ میں پیدا ہوتا ہے۔