ام رباب کی جانب کو خطرہ ،مفرور ملزم مرتضیٰ چانڈیو کی گرفتاری کا حکم

53

اسلام آباد/میہڑ(نمائندگان جسارت) عدالت عظمیٰ میں ام رباب اہلخانہ قتل کیس کی سماعت ہوئی،آئی جی سندھ بھی سماعت میں پیش ہوئے۔ گزشتہ روز گرفتار ہونے والے مفرور ملزم ذوالفقار چانڈیو کومیہڑ کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزم کے 3روزہ ریمانڈ کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق3 سال قبل ام رباب چانڈیو کے دادا سمیت والد اور چچا کے قتل کیس میں ملوث مفرور ذوالفقار چانڈیو کو پولیس نے کشمور سے گرفتار کرنے کے بعد میہڑ کی مقامی عدالت فرسٹ سول جج کی عدالت میں پیش کر دیا گیا ۔پولیس کی استدعا پر عدالت نے ملزم کو 3 روزہ ریمانڈ دیتے ہوئے ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا ۔دوسری جانب عدالت عظمیٰ میں ام رباب قتل کیس کی سماعت ہوئی،کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت درخواست گزارام رباب چانڈیو کی طرف سے عدالت کو بتا یا گیا کہ سندھ کے موجودہارکان اسمبلی ملزمان کی مدد کر رہے ہیں،پولیس بھی ملزمان سے ملی ہوئی ہے،پیپلزپارٹی کے ارکان صوبائی اسمبلی سردار خان چانڈیو اور برہان چانڈیو سے ڈیل کر کے ملزم ذوالفقار کو پکڑا گیا ہے جبکہ کیس کے مرکزی ملزم کوابھی بھی گرفتار نہیں کیا گیا،سندھ کے سرداروں سے مجھے جان کا خطرہ ہے۔ اس موقع پر آئی جی سندھ مشتاق مہر نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ام رباب چانڈیو کو مناسب سیکورٹی دی ہوئی ہے،ملزم ذوالفقار چانڈیو کو گرفتار کر لیا اور مرتضی چانڈیو کو بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ کیا سندھ پولیس 2مفرور ملزم بھی گرفتار نہیں کرسکتی؟اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے مفرور ملزم مرتضیٰ چانڈیو کو جلد گرفتار کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ڈی آئی جی حیدر آباد سے 4 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی اور کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔