ڈیفنس میں مبینہ مقابلہ‘ 5ڈکیت ہلاک۔شواہد ضایع کیے جانے کا انکشاف

37

کراچی(نمائندہ جسارت)گزری پولیس نے ڈیفنس فیز 4 میں مبینہ مقابلے کے دوران 5 ملزمان کے مارے جانے کا دعویٰ کیا ہے‘ پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان کے قبضے سے مختلف اقسام کا اسلحہ اور ڈبل کیبن گاڑی برآمد ہوئی‘جبکہ بنگلے کے مالک علی حسنین ایڈووکیٹ کا کہنا ہیکہ پولیس نے جعلی مقابلے میں میرے ڈرائیور کو مارا‘ میری والدہ اور کزن کو حبس بیجا میں رکھا۔جسارت سے بات چیت کے دوران علی حسنین نے گزری پولیس کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیاہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے واقعے کی تمام سی سی ٹی فوٹیج ضائع کردیں۔ تفصیلات کے مطابق مبینہ پولیس مقابلہ ڈیفنس فیز فور میں یثرب امام بارگاہ کے قریب جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ہوا جس میں 5 ملزمان مارے گئے‘ پولیس کے مطابق بنگلے میں ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے بنگلے کو چاروں اطراف سے گھیر لیا‘ پولیس کے پہنچنے پر ملزم عقبی بنگلیمیں داخل ہوئے جہاں پولیس اور ملزمان کے درمیان مقابلہ ہوا‘ ملزمان نے فرار کی کوشش میں فائرنگ کی اور پولیس کی جوابی فائرنگ میں پانچوں ملزمان موقع پر ہی ہلاک ہوگئے‘ ملزمان کے قبضے سے مختلف اقسام کا اسلحہ اور ڈبل کیبن گاڑی برآمد ہوئی‘ مارے جانے والوں میںسے 4 کی شناخت محمد ریاض ولد اللہ بخش، محمد عابد ولد عبد الرحمن، غلام مصطفی ولد محمد صادق اور عباس کے نام سے ہوئی۔ ملزمان کی شناخت ان کے پاس سے ملنے والے نادرا کے شناختی کارڈ اور پنجاب ٹریفک پولیس کے ڈرائیونگ لائسنس کی مدد سے کی گئی ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والا ڈکیت گینگ کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث تھا۔ پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلے کے مالک کا ڈرائیور عباس ملزما ن کا ساتھی تھا جبکہ غلام مصطفی گروہ کا سرغنہ تھا‘ تحویل میں لی گئی گاڑی ملزم عباس کے زیر استعمال تھی‘ پولیس ذرائع کے مطابق کارروائی حساس اداروں کی مدد سے کی گئی۔ دوسری جانب بنگلے کے مالک ہائی کورٹ کے وکیل اور پی ٹی آئی خاتون ونگ کراچی کی ڈپٹی سیکرٹری لیلیٰ پروین کے شوہر علی حسنین ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ پولیس جمعے کی صبح 4 بجے گھر کے اندر داخل ہوئی اور ان کے ڈرائیور عباس کو ان ہی کی ڈبل کیبن گاڑی پر اپنے ساتھ لے گئی‘ عباس کے ہمراہ پولیس علی حسنین کی والدہ اور ایک کزن کو بھی لے گئی‘ جمعے کی صبح پتا چلا کہ پولیس نے ان کے ڈرائیور کو مبینہ مقابلے میں قتل کردیا ہے‘ جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عباس ان کے پا س5 سال سے کام کر رہا تھا اور وہ نہایت شریف انسان تھا‘ پولیس نے ان کی والدہ اور کزن کو جمعے کی صبح سے شام تک حبس بیجا میں رکھا ‘ وہ اسلام آباد سے واپس کراچی آتے ہی پولیس کے خلاف والدہ کو حبس بیجا میں رکھنے اور جعلی پولیس مقابلے پر قانونی کارروائی کریںگے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے واقعے کی مختلف سی سی ٹی وی فوٹیج موجود تھیں جو پولیس جمع کر کے لے گئی وہ ساری پولیس نے ضائع کردی ہیں۔