اسلام آباد (آن لائن)عدالت عظمیٰ نے حکومت کی جانب سے سندھ انڈسٹریل سپورٹ پیکج واپس لینے سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت اور نیپرا کو نوٹس جاری کر دیے۔ جمعے کو کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ عدالت عظمیٰ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر آئندہ سماعت تک عملدرآمد سے روک دیا۔ وکیل کے الیکٹرک نے کہا کہ انڈسٹریل سپورٹ پیکج کے ذریعے انڈسٹری کو سبسڈی دی گئی تھی۔ جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ چند روز پہلے خبر آئی کہ فرنس آئل کے تاخیر سے آرڈر دینے سے اربوں کا نقصان ہوا۔ وکیل کے الیکٹرک نے کہا کہ کے الیکٹرک نے وقت پر آرڈر دیا تھا‘ تاخیر حکام سے ہوئی‘ پورے ملک میں یہ سبسڈی دی گئی اور پھر ختم کی گئی۔ وکیل انڈسٹری نے کہا کہ ٹیرف میں تبدیلی نیپرا کر سکتا ہے‘ حکومت نہیں‘ حکومت اپنے نوٹیفکیشن کے تحت 6 ماہ پہلے دی گئی سبسڈی واپس نہیں لے سکتی۔ وکیل انڈسٹری نے کہا کہ کے الیکٹرک ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق بل نہیں بھیج رہی‘ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف توہین عدالت کیس چل رہا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔