19 سالہ اسرائیلی خاتون فوجی اہلکار ہلیل رابن نے اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینیوں کے قتل اور اُن پر کیے جانے والے مظالم کیخلاف فوج سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق رابن کو اسرائیلی افواج میں خدمات انجام دینے سے انکار پر 56 دنوں تک فوجی جیل میں نظربند رکھا گیا اور انہیں اپنے فیصلے پر قائم رہنے کے باعث مزید 80 دن قید کا سامنا کرنا پڑا۔
عدالت میں چار سماعتوں کے بعد ایک آرمی بورڈ نے خاتون اہلکار کے رویے کو امن پسندانہ گردانا ہے اور اسے سیاسی مخالفت قرار دیتے ہوئے رہا کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف اعتراض کرنے والے اب بھی تعداد اور اثر و رسوخ میں محدود ہیں اور زیادہ تر اسرائیلی انہیں غدار مانتے ہیں۔