ڈینمارک کے وزیرِ انضمام نے کہا ہے کہ حکومت حق مہر کو ختم کرنے کا قانون لانے والی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈینمارک کی مسلمان عوام سخت پریشانی کا شکار ہیں اور حکومت کی جانب سے اس اعلان کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ قانون کا مقصد ایسی خواتین کو تحفظات دینا ہے جو ازدواجی زندگی سے چھٹکارا چاہتی ہیں۔
مسلمانوں کا کہنا ہے کہ یہ اعلان عوام کی مذہبی آزادی کو تلف کرنے کے برابر ہے جبکہ اسلام میں حق مہر عورت کے فائدے کے لیے ہی فرض قرار دیا گیا ہے۔
ایک مسلمان خاتون کا کہنا تھا کہ حکام حق مہر کے حکم کو سمجھنے میں غلط فہمی کا شکار ہیں، انہیں لگتا ہے کہ یہ ایک طرح سے عورت کی قیمت ہے جسے ادا کرکے مرد عورت کو خریدتا ہے جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔