ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری محمد یونس قائم خانی نے نیشنل پریس کلب کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے میں بروقت شفاف بلدیاتی انتخابات اور بلدیاتی اداروں کو مالی وانتظامی طور پر بااختیار بنانے کا مطالبہ کیا کہ بے اختیار و ڈمی نمائندوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے، جس طرح مہذب ملکوں میں شہری حکومتوں کو بااختیار کیا جاتا ہے سندھ میں بھی کراچی تا کشمور مقامی حکومتوں کو مکمل اختیار دیے جائیں تاکہ بنیادی جمہوریت کا جو تصور ہے وہ عملاً نظر بھی آئے۔ عدالتی احکامات کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کرانا آئین کی خلاف ورزی اور عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا گیا کہ سندھ کے بلدیاتی اداروں کی مدت کئی ماہ سے پوری ہوچکی ہے مگر سندھ حکومت کی عدم دلچسپی اور عدم توجہ سے محسوس ہوتا ہے کہ وہ بلدیاتی اداروں کے انتخابات کرانا نہیں چاہتی۔ بلدیاتی اداروں کو عوامی نمائندوں کے بجائے سرکاری ملازمین کے ذریعے چلانا چاہتے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ گراس روٹ لیول کی حکومت ہوتی ہے۔ صوبے میں بنیادی جمہوریت ہی کا نہ ہونا جمہوریت اور عوام سے مذاق ہے، اس لیے فوری طور پر بلدیاتی الیکشن کا اہتمام و انتظام کیا جائے۔ قرار داد میں مزید کہا گیا کہ سندھ میں لاقانونیت، بے امنی اور بالائی سندھ میں قبائلی فساد کے سبب عام آدمی شدید پریشان اور مضطرب ہے۔ شہریوں کو امن اور ان کی جان و املاک کو تحفظ دینا حکومت کا بنیادی فرض ہے مگر سندھ حکومت اپنے بنیادی فرض سے غافل نظر آتی ہے جس کے باعث آئے روز بے امنی اور لاقانونیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کشمور میں مظلوم بچی اور اس کی ماں سے زیادتی افسوناک اور شرمناک عمل تھا، جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ بچی کی بازیابی پر کشمور پولیس خاص طور پر اے ایس آئی اور ان کے اہلخانہ کا کردار قابل فخر اور قابل تحسین ہے۔ مظلوم بچی کا سرکاری خرچ پر بہتر علاج کرایا جائے اور ان کی تعلیم و تربیت کا انتظام بھی حکومت کو کرنا چاہیے، بچی کی بازیابی پر قابل تحسین کردار ادا کرنے والے اے ایس آئی اور ان کی بیٹی کو ستارہ جرأت سے نوازا جائے، بالائی سندھ سے قبائلی فساد بڑھتا جارہا ہے، جس کے سبب آئے روز بے گناہ لوگ قتل کیے جاتے ہیں جو انتہائی افسوس ناک اور شرمناک عمل ہے، اس فساد کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت کی خاموشی بھی قابل مذمت ہے۔ اپر سندھ میں جاری قبائلی فساد کو روکنے کے لیے خصوصی قانون سازی کی جائے اور قانون شکنی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ کسی بے گناہ کا خون نہ بہے۔ سندھ میں امن و امان کے حالات بھی قابل تشویش ہیں۔
بلدیاتی اداروں کو مالی وانتظامی طور پر بااختیار بنایا جائے، یونس قائمخانی
182