لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلو چ نے کہاہے کہ جو حکومت اپنی شہ رگ دشمن کے حوالے کرنے کو تیار ہو جائے ، وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے عالمی دبائو کے سامنے سرنڈر کر جائے گی ۔ جموں و کشمیر پر 5اگست( 2019 ء) کے بعد سے بھارتی فاشزم قیامت ڈھا رہاہے لیکن عمران سرکار کوئی قومی ایکشن پلان نہیں بنا سکی ۔ مسئلہ کشمیر پر بزدلی اور اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ حکومت کے خاتمے کا پروانہ ثابت ہوگا ۔ حکومت غرور، تکبر و فسادی اسلوب چھوڑے اور قومی مسائل ، مسئلہ کشمیر و فلسطین ، اقتصادی تباہی اور کورونا کے خطرات کے سدباب کے لیے قومی ترجیحات پر قومی اتفاق رائے پیدا کرے ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین کو برطرف اور 50 ہزار انسانوں کے معاشی قتل پر حکومتی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان حکومت بے روزگار وں کو روزگار دینے کے بجائے بر سر روزگار انسانوں کو زندہ د ر گور کر رہی ہے ۔ ملک پر بدترین سرمایہ دارانہ نظام مسلط کردیا گیا ہے ۔ کرپٹ مافیااور
زرداروں کو تحفظ اور غریب عوام کے لیے زندگی کے اندھیرے ہی اندھیرے پھیلا دیے گئے ہیں ۔ پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری ، آئین اور عدالت عظمیٰ کے فیصلوں سے بغاوت ہے ۔جبری برطرفیوں اور نجکاری کے خلاف جماعت اسلامی مظلوم مزدوروں کے ساتھ ہے ۔ حکومت اسٹیل ملز کے بعد پی آئی اے ، واپڈا اور ریلوے کو بھی نجکاری کا شکا ر کر دے گی ۔ نااہل حکومت ملک ، عوام اور معیشت پر بوجھ ہے ۔لیاقت بلو چ نے اپنی رہائشگاہ پر ملی یکجہتی کونسل کے قائدین کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام کیا اور ملکی حالات ، ملک بھر میں اتحاد امت کانفرنس کے انعقاد پر تبادلہ خیال ہوا ۔اس موقع پر سید افتخار حسین گیلانی ، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ، امیر حمزہ ، سید ثابت اکبر، جاوید قصوری ، حافظ کاظم رضا ، نذیر احمد جنجوعہ ، مولانا مختار احمد سواتی ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، احمد سلمان بلوچ اور دیگر رہنما موجود تھے ۔ لیاقت بلو چ نے سید ثاقب اکبر کے ہمراہ ادارہ منہا ج القرآن کا دور ہ کیا ۔ خرم نواز گنڈا پورنے مرکز ، جامع مسجد کی تزئین و آرائش اور ریسرچ کے کاموں کی بریفنگ دی ۔