ایٹمی طاقت اسٹیل پلانٹ سے محروم و معاشی قتل عام

80

سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری نے کہا ہے کہ انصاف اور معاشی ترقی کے دعویداروں نے بالآخر وطن عزیز ایٹمی پاور کے واحد اسٹیل پلانٹ کو دفن کرتے ہوئے تمام قانونی، اخلاقی و معاشی پہلوئوں کوپامال کیا اور 4500 سے زائد مزدوروں کو ملازمت سے برطرفی کے حکم نامے جاری کردیے۔ موجودہ نام نہاد انصافی حکومت روزگار دینے کے برعکس غریب مزدور طبقے کا بے دریغ معاشی قتل عام کررہی ہے جو کہ نہ صرف غربت بھوک و افلاس میں آئندہ اضافہ کا باعث ہوگا بلکہ یہ گھنائونا عمل ملک میں لاقانونیت، چوری اور ڈکیتی کو بھی فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس قومی اثاثہ پاکستان اسٹیل کی تباہی کا سلسلہ دونوں نواز شریف اور زرداری کے ادوار حکومت میں شروع ہوگیا تھا اور مسلم لیگ (نواز) کے دور حکومت میں ادارے کے پیداواری عمل کو مکمل بند کردیا گیا تھا۔ اس کے برعکس اقتدار حاصل کرنے سے قبل موجودہ صدر اور وزیراعظم اور ان کے رفقا کاز نے مزدوروں کے سامنے وعدہ کیا تھا کہ وہ پاکستان اسٹیل کے پیداواری عمل کو بحال کروائیں گے نہ اس کی نجکاری ہوگی اور نہ کوئی بیروزگار ہوگا، لیکن یہ نااہل وعدہ خلاف ایٹمی طاقت کے واحد اسٹیل پلانٹ کے قاتلوں کی حیثیت سے تاریخ کے صفحات میں اپنا سیاہ کارنامہ رقم کرگئے۔ اس بدترین معاشی قتل عام پر عدالت عظمیٰ سے سوموٹو کارروائی کی درخواست کی جاتی ہے۔