لاڑکانہ ،پری میڈیکل انٹری ٹیسٹ بد نظمی کا شکار

74

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) نیشنل ٹیسٹنگ سسٹم کی جانب سے بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے زیر انتظام میڈیکل کالجز کیلیے لیا گیا پری میڈیکل انٹری ٹیسٹ مکمل بدنظمی اور ناکامی کا شکار، کئی طلبہ کے مستقبل دائو پر لگ گئے۔تفصیلات کے مطابق نیشنل ٹیسٹنگ سسٹم کی جانب سے 250 امیدواروں سے پری میڈیکل ٹیسٹ کیلیے سینٹر چار بوائز گرلز ڈگری کالجز، پائلٹ اسکول سمیت سینٹ جوزف ہائی اسکول مقرر کیا گیا تھا اور انٹری ٹیسٹ کے دوران میڈیا پر کوریج کے لیے مکمل پابندی لگائی گئی جبکہ میڈیا کوریج پر مکمل پابندی عائد کی گئی تھی تاہم انٹری ٹیسٹ مکمل طور پر بدنظمی کا شکار رہا متعدد امیدواروں کی سپلس غائب ہونے جبکہ متعدد کے سینٹرز تبدیل اور سپل گم ہونے کی شکایات سامنے آئیں، سینٹ جوزف سینٹر سے 10 سے زائد طالبات کو پاکستان میڈیکل کونسل سے ریکارڈ مہیا نہ ہونے کا جواز بتا کر آدھے پرچے سے نکالا گیا۔ اس موقع پر شمس الدین ساریو نے سینٹر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ میری بھتیجی کو پہلے انٹری ٹیسٹ میں بٹھایا گیا بعد میں پرچا چھین کر سینٹر سے نکال دیا گیا، کئی بچوں کو آنکھوں کے سامنے 12 بج کر 20 منٹ تک پرچے کے اختتام کے باوجود سینٹر میں جانے دیا گیا، ہمارے میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے لیے تمام لوازمات مکمل تھے، دوسری جانب والدین کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ متعدد بچوں کو پہلے انٹری ٹیسٹ میں بٹھایا گیا اور بعد میں پی ایم سی سے ریکارڈ مہیا نہ ہونے کا جواز بتا کر آدھا پرچا چھین کر سینٹر سے نکال دیا گیا۔ متاثرین طالبہ و طالبات کی جانب سے این ٹی ایس کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ماضی میں بھی این ٹی ایس لاڑکانہ کی آنسر کیز آئوٹ ہونے پر ایف آئی اے تحقیقات کر چکی ہے اور ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا تاہم اس بار بھی این ٹی ایس بہتر انتظامات میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیے۔اس حوالے سے جامعہ بے نظیر بھٹو کے ترجمان زاہد کھوکھر نے بتایا کہ ٹیسٹ انتظامات سے ہمیں مکمل لاتعلق رکھا گیا ہے تمام انتظامات کی نگرانی پی ایم سی نے خود کی ہے۔ ذرائع کے مطابق این ٹی ایس پہلے کی طرح اس بار بھی بہتر انتظامات میں ناکام دکھائی دیا جبکہ دو سال قبل بھی این ٹی ایس کے زیر اہتمام میڈیکل ٹیسٹ کی جوابی کیز فروخت ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔