رئیل اسٹیٹ ڈیلر ایسوسی ایشن گلشن اقبال ،گلستان جوہر اسکیم 33 ،اور آل کراچی رئیلٹرز ایسوسی ایشن فرانس کیخلاف سراپا احتجاج

86

رئیل اسٹیٹ ڈیلر ایسوسی ایشن گلشن اقبال، گلستان جوہر اسکیم33 اور آل کراچی رئیلٹرز ایسو سی ایشن کے صدر ایم رحمن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
حضرت محمد ؐسے محبت ہمارے ایمان کا بنیادی حصہ ہے۔ایک ایک مسلمان نبی رحمت ؐ کی حرمت پر کٹ مرنے کو ہمہ وقت تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی گستاخ رسول ؐ کی حرکت کو کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا ہے اس لیے حکومت پاکستان فی الفور فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرے اور فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیں تاکہ ان لوگوں کو مسلمانوں کے جذبات کا احساس ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ فرانس کے صدر کے بیان کے خلاف عالم اسلام کو اْٹھنا ہو گا تاکہ وہ ناموسِ رسالت کا تحفظ کر سکیں اور پوری دنیا کو بتا دیں کہ مسلمانوں کے لیے’’ ناموسِ رسالت‘‘ کی کیا اہمیت ہے۔ فرانس کے صدر نے پوری دنیا کے پونے 2 ارب مسلمانوں کی غیرتِ ایمانی کو للکارا ہے اور آج پوری دنیا کی غیر مسلم حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہو ئی ہیں اس سلسلے میں یہ بھی بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ فرانس کے صدر نے اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی بھی خلاف ورزی کی ہے جس میں صاف طور پر لکھا ہوا ہے ’’کہ دنیا کے کسی ملک یاگروپ کو اس بات کی اجازت نہیں ہے کہ وہ دوسرے مذہب یا کسی بھی نبی یا رسول کی توہین کر ے ‘‘دنیا بھر کے اسلامی ممالک اور پاکستان کو فوری طور پر فرانس کے سفیر کو ملک بدر کر نا چاہیے۔

جی جی اسکیم 33 کے نائب صدر عدنان اکبر نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکیم 33ایشیا کی سب سے بڑی ہائوسنگ اسکیم ہے اور پورے پاکستان میں جی جی اسکیم 33 کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ یہ پاکستان کی سب سے بڑی پراپرٹی ڈیلر اسکیم ہے ،ہمارا تعلق آل کراچی رئیلٹرز ایسو سی ایشن سے بھی ہے اور ہمارے صدر ایم رحمن رئیل اسٹیٹ ڈیلر ایسوسی ایشن گلشن اقبال، گلستان جوہر اسکیم33( جی جی اسکیم 33) کے اور (اے ، کے، آر، اے) اکرا دونوں کے صدر ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز فرانس میں جس طرح ناموس رسالتؐکی توہین کی گئی ہے ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ہم نبی ؐ کی حرمت پر جان دے سکتے ہیں،توہین برداشت نہیں کرسکتے ہیں،ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین پر فرانس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے اور فرانسیسی اشیاء کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ نبی ؐنے اپنے اخلاق اور محبت سے لوگوں کے دلوں کو جیتا ہے۔اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔نبی ؐ کے گستاخانہ خاکے بنانے والے دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد ہیں۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف رئیل اسٹیٹ ڈیلر ایسوسی ایشن گلشن اقبال، گلستان جوہر اسکیم33 کی جانب سے گزشتہ روز احتجاجی ریلی کا انعقاد کیاگیا تھا،جس میں آل کراچی رئیلٹرز ایسو سی ایشن کے صدر ایم رحمان، وائس چیئرمین اسکیم 33 محمد علی مخدوم، نائب صدر عدنان اکبر،
جوائنٹ سیکرٹری محسن قریشی سمیت دیگر نے شرکت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ9/11 کے بعد سے جس طرح دنیا بھر میں حالت تبدیل ہوئے ہیںاور اسلام پسند وں سے یورپ نے کھل کراپنی نفرت کا اظہار کیا ہے یہ قابل مذمت ہے۔ یورپ نے مسلمانوں کے خلاف غلط قسم کا پروپیگنڈہ اور الزامات لگانے شروع کردیے ہیں، جگہ جگہ مسلمانوں کو چیلنج کر رہے ہیں اور مسلمانوں پر زبردستی اپنی چیزیں مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حجاب کرنا ہمارے دین نے سکھایا ہے اور ہماری خواتین اس پر عمل کرتی ہیں۔ لیکن یورپ حجاب کی غلط تشریح کررہا ہے،یورپ گستا خانہ خاکوں اور پاکستان میں ختم نبوت کے قانون کو چھیڑ کر مسلمانوں میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے اور پاکستان میں جس طرح خواتین کے ذریعے میرا جسم میری مرضی اور اس طرح کی بہت سی خرافات پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہے ہم اسے کسی صورت برادشت نہیں کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فرانس کی جانب سے نبی پاک ؐ کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت مسلمانوں کو مشتعل کرنے کی سازش ہے۔ مسلمان اپنے نبی ؐ کی حرمت کی حفاظت کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور دشمنان اسلام کو اپنے اتحاد کے ذریعے شکست فاش دیں۔انہوں نے کہا کہ جی جی اسکیم 33 کے تحت ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں اسکیم 33کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ہے اور نبی کریمؐ سے محبت اور عقیدت کا اظہار کیا ہے اور عالم اسلام اور پاکستان کی طرف سے فرانس کو تنبیہ کی ہے کہ ہمارے پیارے نبیؐ کی ہستی کے خلاف بات کرنے کو ہم اپنی زندگی اور موت کا مسئلہ سمجھتے ہیں اور یہ ہم لوگوں کا مذہبی فریضہ بھی ہے کہ ہر اس جگہ پر ان کے خلاف احتجاج کریں جہاں وہ ہمارے دین اسلام کے بارے میں غلط طریقے سے تشہیر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ فرانس کے خلاف بھرپور اقدامات کرے، ان کی اشیا کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے ،ہم ہر سطح پر حکومت پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حضورؐکی ذات مبارکہ سے عشق اور محبت ہمارے ایمان کا جزو ہے۔ نبی ؐ کی حرمت کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر سکتے ہیں۔

جی جی اسکیم 33 کے جنرل سیکرٹری محسن قریشی نے جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جب جی جی اسکیم 33 کی بنیاد رکھی تو ہمارے ساتھ دوچار لوگ ہی شامل ہوئے تھے۔ آہستہ آہستہ یہ کارواں بڑھتا چلاگیا اور الحمداللہ آج سیکڑوں کی تعداد میں ہمارے ممبر موجود ہیں۔ ہمارے تقریباً 2500 کے قریب رجسٹرڈ ممبر ہیں۔ اور روزانہ ان کی تعداد میں اس میں مستقل اضافہ ہوتا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ جی جی اسکیم 33 بنانے کی ضرورت اس لیے زیادہ تھی کیونکہ اسکیم 33 میں زیادہ ترسوسائٹیوں کے کام ہوتے ہیں۔ اسکیم 33 میں ساڑھے 4 سو کے قریب سوسائٹیز ہیں اور آئے دن یہاں پر خود ساختہ ایڈمنسٹریٹر تعینات ہوجاتے تھے اور پھر لوگوں کی فائلوں کو ڈبل کرنا،کسی کی فائل پر اعتراض لگا کر کینسل کردینا اس طرح کی چیزیں یہاں پرعام ہوتی جارہی تھیں اسی لیے بہت زیادہ ایسوسی ایشن کی ضرورت تھی،انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اسکیم33میں بروکرز اور ایجنٹس کو بہت زیادہ مسائل تھے اس کے لیے ہم نے اسکیم 33 کی سوسائٹیوں کو خطوط لکھے جس کا بہت اچھا ہمیں آئوٹ پٹ ملا ہے۔ ہم نے ان سے یہی کہا کہ آپ کے جو مسائل ہیں آپ ہمیں بتائیں، ہمارے جو مسائل ہیں وہ ہم آپ کو بتائیں گے،انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جو ہمارا پراپرٹی کاروبار ہے یہ ایک رجسٹرڈ کاروبار ہے اس کو عزت ملنی چاہیے اور ہم سب کو ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے، اس کے لیے ہم اپنے اداروں کے ساتھ باہمی تعاون سے کام کررہے ہیں ، وفاقی حکومت ،سندھ حکومت کے بہت سے ادارے ہیں جو
رجسٹرڈ ہیں جس میں سیکورٹی کے ادارے بھی شامل ہیں۔ جس طرح نیب، ایف آئی اے، سندھ پولیس، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، ادارہ ترقیات کراچی، کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ سمیت دیگر ادارے ہیں جن کے ساتھ ہماری گفت و شنید رہتی ہے۔ ایک دوسرے کے باہمی تعاون سے مسائل حل کیے جاتے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ ہمارا بہت اچھا اقدام تھا جو ہم نے شروع کیا تھا اور ہرگز رتے دن کے ساتھ پذیرائی مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آگے چل کر ہم مزید اچھے نہج پر پہنچ جائیں گے۔ حالیہ دنوں میں پیٹ ایپ کی جو کمیٹی بنی ہے اس میں رئیل اسٹیٹ کراچی کی طرف سے عرفان عالم ہیں جو جنرل سیکرٹری ہیں، آل کراچی رئیلٹرز ایسوسی ایشن کے وہ اس میں شامل ہیں ابھی نیا ہائوسنگ اسکیم کی جو کمیٹی بنی ہے اس میں ہمارے چیئرمین راحیل ہارون، مسرت اعجاز، فیڈریشن کے صدر سردار طاہر شامل ہیں۔ وفاقی حکومت نے ہمیں رجسٹرڈ کرنا شروع کردیا ہے اور آگے چل کر اس پر مزید بہتر طریقے سے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالتؐ کے سلسلے میں گزشتہ دنوں ہم نے ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا تھا۔ جو مدارس چوک پر ہوا تھا۔ اس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی اور ریلی کی صورت میں ہم اس کو بحریہ ٹائون لے کر گئے وہاں پر بھی بھرپور احتجاج ہوا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہم ناموس رسالتؐ کا بدلہ آسان طریقے سے لے سکتے ہیں۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہم نبی مہربانؐ کی سنتوں پر عمل کرنا شروع کردیں۔ ہم ان کی سنت کو اپنالیں اور اپنی زندگی میں شامل کرلیں تو یورپ سمیت مسلمانوں کے خلاف نفرت رکھنے والے ممالک اپنی موت آپ مرجائیں گے اور ہم فرانس کو کسی صورت بھی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے نبی پاکؐ کے خاکے بنائے اور ان کی توہین کرے۔ ہمیں اپنی جان دینا تو گوارا ہے لیکن ناموس رسالت پر آنچ بھی آنا ہمیں کسی صورت گوارا نہیں ہے۔

جی جی اسکیم 33 کے وائس چیئرمین محمد علی مخدوم نے جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں فرانس کی طرف سے آپؐ کے حوالے سے گستاخانہ خاکے بنائے گئے اس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور ہمارے دوست، ساتھی پوری امت مسلمہ کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ فرانس کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ کیونکہ مسلمان آپؐ سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ مسلمان آپؐ کی شان میں گستاخی کو کبھی برداشت نہیں کرسکتے۔ آپؐ کے ایک اُمتی ہونے کی حیثیت سے ان طاغوتی قوتوں کو میں یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں۔ اگر مسلمان اُٹھ گئے تو پوری دنیا کو ختم کردیں گے۔ مسلمانوں میں جو طاقت ہے اس کی مثال یورپ کو اچھے طریقے سے معلوم ہے جیسے سلطنت عثمانیہ نے یورپ کی دھجیاں اڑا دیں تھیں، اسی طرح دوبارہ اگر مسلمان یکجا ہوگئے تو یورپ پھر تباہ و برباد ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں
طاغوتی قوتوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اظہار آزادی رائے یہ ہے کہ ایک ایسے شخص جس پر پوری دنیا متفق ہے کہ ایسی شخصیت دنیا میں کوئی اور نہیں آئی ہے۔ اگر اس کی شان میں یہ لوگ گستاخی کرتے ہیں تو یہ ان کی جہالت ہے ہم مسلمان اس کو کبھی اور کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں جی جی اسکیم 33 کے حوالے سے یہ کہنا چاہوں گا کہ الحمداللہ ہماری اسکیم 33 کی ایسوسی ایشن نے ہر مرحلے پر آواز اُٹھائی ہے جس طرح گزشتہ ماہ لاک ڈائون کا مسئلہ ہوا تھا توہماری ایسوسی ایشن کی طرف سے لوگوں کے گھروں میں جا کر راشن تقسیم کیا گیا۔ جن بچوں کے اسکول کی فیسوں کا مسئلہ آیا ،ہم نے ان بچوں کی بھی بڑی تعداد میں فیسوں کی ادائیگی کی ہے اور دیگر غریب لوگ جن کا ذریعہ معاش ختم ہوگیا تھا ان کی بھی بھرپور طریقے سے امداد کی ہے۔ اس حوالے سے جی جی اسکیم 33 اور آل کراچی رئیل اسٹیٹ ایسوسی ایشن نے ان ساری سرگرمیوں میں نمایاں طور پر حصہ لیا ہے اور ناموس رسالت کے حوالے سے گزشتہ ہفتے ایک احتجاجی ریلی کا بھی انعقاد کیا گیا تھا۔ جس میں رئیل اسٹیٹ سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔ اسکیم 33 کے حوالے سے دو باتیں عرض کرتا ہوں کے اسکیم 33 ایسی جگہ پر واقع ہے جو مستقبل قریب میں کراچی کا دل اور کراچی کا سینٹر ہوگا، اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈی ایچ اے نوری آباد سے کراچی شروع ہوگا اور اولڈ ایریا لیاری، صدر اور کلفٹن ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ناظم آباد ڈیفنس سمیت دیگر علاقوں کے بلڈرز حضرات کی زیادہ تر توجہ اسکیم 33 کے کمرشل پلاٹوں پر ہے اور وہ یہاں آکر زمین کی خریداری کررہے ہیں اور بلڈرز بھی اسکیم 33 میں آکر فلیٹس اور رہائشی کالونیاں بنارہے ہیں۔ اسکیم 33 کی بہت ہی زیادہ نمایاں حیثیت ہے اور الحمداللہ اسکیم 33 میں 2500 رئیل ایجنٹس موجود ہیں اور رئیل اسٹیٹ کا کام کرنے کے حوالے سے ایک بہترین مارکیٹ ہے۔
جی جی اسکیم 33 کے انفارمیشن سیکر ٹری راشد صدیقی نے فرانس کی اسلام مخالف بیانیے اور گستاخانہ خاکوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کرے، آج جو نفرت کے بیج بوئے جارہے ہیں اس کے نتائج شدید ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے پوری دنیا میں غم و غصہ پایا جاتا ہے جبکہ فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کے غیرذمے دارانہ بیانات نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فرانس کے اقدامات سے دنیا بھر میں مسلمانوں کے دل دکھے ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان حکمران ایسے اقدامات کریں جس کی وجہ سے مجبور ہو کر فرانس کے صدر دنیا بھر کے مسلمانوں سے معافی مانگنے پر مجبور ہو جائیں۔ غیرت دینی اور ایمانی کا تقاضا ہے کھل کر تما م اسلامی ممالک فرانس کے خلاف کارروائی کر تے ہو ئے اس کی دو ٹوک الفاظ میں مذمت کریں۔ ان سے سفارتی تعلقات کا خاتمہ کیا جائے ان کے سفیروں کو واپس بھیجا جائے اور اپنے سفیر کو واپس بلایا جائے۔