علماء دین کا تیزی سے دنیا سے جانا آثار قیامت ہے، حبیب اللہ جت

24

بدین (نمائندہ جسارت) مرکزی جماعت اہلسنت ضلع بدین اور نورانی اکیڈمی بدین کے زیر اہتمام محافظ ناموسِ رسالت علامہ خادم حسین رضوی اور بانی انجمن طلبہ اسلام علامہ مفتی جمیل احمد نعیمی کی یاد میں جامع مسجد نورانی بدین میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں علما کرام، معززین اور کارکنان نے شرکت کی۔ تعزیتی ریفرنس میں سیکرٹری اطلاعات مرکزی جماعت اہلسنت صوبہ سندھ علامہ حبیب اللہ جت نعیمی، امیر مرکزی جماعت اہلسنت ضلع بدین مفتی احمد صادق بغدادی نعیمی، علامہ محمد ہاشم طاہری، علامہ صوفی نور احمد میمن، علامہ محمد دائود نعیمی، استاد الحفاظ حافظ محمد رمضان چاوڑو، نادر علی میمن، علامہ محمد صدیق راجو و دیگر نے کہا کہ علماء دین کا تیزی سے دنیا سے جانا آثار قیامت ہے۔ علامہ خادم حسین رضوی پاکستان میں اسلام کے سفیر تھے۔ پاکستانی حکومت نے فرانس سے اپنا سفیر نہیں بلایا لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ خادم حسین رضوی اور مفتی جمیل احمد نعیمی کی ناموس رسالتﷺ، عقیدہ ختم نبوتﷺ اور نفاذ نظامِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جو خدمات ہیں، وہ ناقابل فراموش ہیں۔