کندھکوٹ(نمائندہ جسارت) کندھکوٹ شہر میں کثیر سرمائے سے تیار شدہ بہترین گوشت اور مچھلی مارکیٹ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے تباہ ہوکرکھنڈر میں تبدیل ہو گئی ہے۔ مچھلی فروخت کرنے والے ریڑھے والے مچھلی مارکیٹ نہ ہونے کی وجہ سے اور شہر میں ریڑھے کھڑے نہ کرنے کیخلاف احتجاجاً ریڑھے بند کر کے سندھ ملاح فورم اور مچھلی فروخت کرنے والے مزدوروں کی جانب سے ملاح فورم رہنما غلام مصطفیٰ میرانی، بشیر احمد میرانی، غلام رسول میرانی، محمد نواز، لیاقت علی، میر خان میرانی اور شیر علی میرانی کی قیادت میں مچھلی مارکیٹ کے سامنے احتجاجی مظاھرہ کیا گیا۔ اس موقع پر رہنماؤں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کندھکوٹ کی مچھلی مارکیٹ کئی سالوں سے زبوں حال ہونے کی وجہ سے مچھلی فروخت کر کے بچوں کا پیٹ پالنے کیلیے روزگار کرنے والے میرانی برادری کی ریڑھیوں کو انتظامیہ کی جانب سے کھڑا نہیں کرنے نہیں دیا جا رہا جو زیادتی ہے۔ جس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے ڈی سی کندھکوٹ ودیگر اعلیٰ اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ مچھلی مارکیٹ جلد از جلد تعمیر کروا کے دی جائے اور مچھلی مارکیٹ تعمیر ہونے تک مارکیٹ کے باہر ریڑھے کھڑے کرنے کی اجازت دی جائے۔ دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گاجبکہ احتجاج کرنے والے مچھلی فروخت مزدوروں نے ڈی سی منور علی مٹھیانی کی گاڑی کے سامنے احتجاج کیا۔ جس کے بعد ڈی سی گاڑی سے اتر کر مزدوروں کا مسئلہ سنا اور مسئلے کو حل کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔