اثاثہ جات کیس ، خورشید شاہ سمیت 18 افراد پر فرد جرم عاید

56

 

 

سکھر(آن لائن)آمدن سے زایداثاثہ جات کیس میںخورشید شاہ ،صوبائی وزیر اویس شاہ اور ایم پی اے فرخ شاہ سمیت 18 ملزمان پر فرد جرم عاید ، ملزمان کا صحت جرم سے انکار ،سماعت 11 دسمبر تک ملتوی۔سکھرکی احتساب عدالت میں پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ ،ان کے داماد سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ ،خورشید شاہ کے 2صاحبزادوں ایم پی اے فرخ شاہ اور زیرک شاہ کے علاوہ خورشید شاہ کی2بیگمات سمیت 18 افراد کے خلاف نیب کی جانب سے داخل ریفرنس کی سماعت ہوئی۔دوران
سماعت نیب کی جانب سے عدالت میں خورشید شاہ،ان کے صاحبزادوں ،2 بیگمات اور داماد صوبائی وزیر اویس شاہ سمیت 18 ملزمان کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زاید آمدن کے اثاثے بنانے کے الزام میں داخل ریفرنس میں فرد جرم عاید کی گئی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔عدالت نے فرد جرم عاید ہونے کے بعد سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی۔ پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر پر تنقید کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ان کی اپنی کوئی حیثیت نہیں اس لیے وہ اپنی ہر بات پوچھنے یعنی عمران خان کے پاس جاتے ہیں ان کی متنازع شخصیت کی وجہ سے ان پر اپوزیشن کا اعتماد نہیں رہا اور یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن نے کورونا کے حوالے سے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی ناسمجھی نے ملتان کے جلسے کو تحریک میں بدل دیا، حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کرکے ملتان کے جلسے کو ہونے سے پہلے ہی کامیاب بنا دیا۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں تجاوزات کیخلاف آپریشن ہمارے نہیں عدالتی حکم پر ہورہا ہے اوراسد عمر اس کا الزام ہم پرلگاکر توہین عدالت کررہے ہیں۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میں نے آج تک اسپرو کی ایک ٹیبلٹ تک پارلیمنٹ سے نہیں لی،وزیر مذہبی امور ہوتے ہوئے سرکاری طور پر حج ادا نہیں کیا ،اگر کیا بھی تو 1997ء میں اپنے ذاتی خرچ پر یہ سعادت حاصل کی۔ان کا کہنا تھا کہ میری400دکانیں،4ہزار ایکڑ زمین اور گھر لندن ،امریکا ، راولپنڈی ،لاہور اور مری میں بتائے گئے ہیں مگر میری جائداد تو وہی ہے جو میں ہر بار الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں درج کرتا رہا ہوں ۔