امریکا اور آسٹریلیا نے چین کا مقابلہ کرنے کیلئے میزائل بنانے کا معاہدہ کرلیا

227

امریکا اور آسٹریلیا نے چین کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ طور پر آواز کی رفتار سے پانچ گناہ تیزی سے حرکت کرنے والا میزائل بنانے کے منصوبے کا معاہدے کرلیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق آسٹریلیوی وزیر دفاع نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا اور امریکا مشترکہ طور پر ہاہپرسونک کروز میزائل بنائیں گے۔ آسٹریلیا اپنی عسکری صلاحیتوں پر بھرپور خرچ کرے گا تاکہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنا ممکن ہو۔

خیال رہے کہ اسی ہائپرسونک کروز میزائل پر چین اور روس پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں۔ ہائپرسونک کروز میزائل رفتار کا مجموعہ ہے۔ میزائل کی اونچی اُڑان کے باعث اسے ٹریک کرنا اور روکنا مشکل ہے۔

آسٹریلیوی وزیر دفاع نے امریکا کے ساتھ میزائل بنانے کے معاہدے کو “گیم چینجر” قرار دیا ہے۔

معاہدے پر کتنی رقم خرچ ہوگی اور میزائل تجربے کے لیے کب تک تیار ہو جائے گا، اس حوالے سے وزیر دفاع نے کچھ نہیں بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ عسکری صلاحیتوں پر سرمایہ کاری سے نہ صرف آسٹریلیا بلکہ اتحادیوں، سکیورٹی حصہ داروں اور خطے کو بھی بڑا فائدہ ہوگا۔

امریکی قائم مقام سیکرٹری دفاع نے میزائل بنانے کے منصوبے پر گفتگو میں کہا ہے کہ یہ منصوبہ امریکی اور آسٹریلیا کے مابین 15 سال کے تعاون پر قائم ہے۔

قائم مقام سیکرٹری دفاع نے کہا کہ “یہ منصوبہ مستقبل ہائپرسونک پر ریسرچ اور ترقی کے لیے لازمی ہے”۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین اس منصوبے سے امریکا اور اس کے اتحادی پوری دنیا کی رہنمائی کرسکیں گے۔

آسٹریلیا نے اس سال 6 عشاریہ 8 بلین ڈالرز تیز رفتار، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل دفاعی نظام اور ہائیرسونک ریسرچ کے لیے مختص کیے ہیں۔