تحقیق: ہاتھوں اور پاؤں میں پسینہ آنا، اچھے صحت کی علامت نہیں

397

انسان کے جسم سے پسینے کا اخراج ایک قدرتی عمل ہے اس طرح جسم کا درجہ حرارت نارمل رہتا ہے لیکن دیکھا گیا ہے کہ موسم سرما جیسے خشک موسم میں جب ہاتھوں اور پاؤں کی نمی کو برقرار رکھنے کے لئے موئسچرائزر اور کولڈ کریموں کا استعمال کیا جارہا ہو وہیں بعض افراد اپنے ہاتھوں اور پیروں سے پسینے کے زیادہ اخراج کے سبب پریشان نظر آتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق پاؤں اور ہتھیلیوں پر پسینہ آنا معمول کی بات ہے لیکن یہ الجھن کا بھی باعث بن جاتا ہے اور اس کی وجہ سے انسان نہ کسی سے مصافحہ کر سکتا ہے اور قلم تھامنے اور لکھنے میں بھی دشواری کا سامنا رہتا ہے۔

ماہرین کے مطابق انسانی جلد میں 20 لاکھ سے 50 لاکھ  تک پسینہ چھوڑنے والے خلیے موجود ہوتے ہیں جو جسمانی درجہ حرارت زیادہ ہونے کی صورت میں اسے ٹھنڈا کرنے کے لیے پسینہ خارج کرتے ہیں لیکن اگر یہ پسینہ پاؤں اور ہتھیلیوں پر خارج ہونے لگے تو اس کے علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

ماہرین پاؤں اور ہاتھوں پر پسینہ آنے کی کئی وجوہات کا ذکر کرتے ہیں اور اس سے بچاؤ کے طریقے بھی بتاتے رہتے ہیں۔

ہتھیلیوں اور پاؤں پر پسینہ آنے کی وجوہات ۔:۔

ماہرین کے مطابق پاؤں اور ہاتھوں میں جسم کے دیگر حصوں کے نسبت پسینہ خارج کرنے والے غدود زیادہ ہوتے ہیں جبکہ تناؤ، ذہنی عارضے، گھبراہٹ، جذباتی دباؤ، خوف اور اضطراب کی کیفیت میں انسان کو پسینہ زیادہ آتا ہے۔

تحقیق کے مطابق جب کوئی شخص پرجوش ہو یا پھر تناؤ کی کیفیت کا شکار ہو، ایسی صورت میں بھی پیروں اور ہاتھوں میں زیادہ پسینہ آتا ہے جبکہ تھکاوٹ اور مستقل دباؤ بھی ایک وجہ پسینے کی جانی جاتی ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھوں اور پاؤں میں پسینہ آنے کی وجوہات چند بیماریاں بھی ہیں، جیسے ذیابیطس کی پیچیدگیاں، سانس کی متعدد بیماریاں، ریڑھ کی ہڈی سے منسلک بیماریاں، ہائی بلڈ پریشر وغیرہ قابل ذکر ہیں جبکہ  مصالحہ دار کھانوں کا زیادہ استعمال، کیفین والے مشروبات، گرم اور مرطوب موسم اور کچھ ادویات بھی پسینے کا باعث بنتی ہیں۔

ہتھیلیوں اور پاؤں پر پسینہ آنے کا علاج ۔:۔

تحقیق سے پتہ  چلا ہے کہ ایسے پرفیومز کا استعمال کریں جو نہ صرف خوشبو دیں بلکہ پسینے پر قابو کرنے میں مددگار ثابت ہوں جبکہ اس کے لیے اینٹی پرسپیرنٹس کا استعمال مفید سمجھا جاتا ہے اور  کسی ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر ہی ایک یا دو دنوں تک اس تکلیف سے نجات مل سکتی ہے۔

کچھ جلد کے ماہر ڈاکٹرز اس کے لیے بوٹولینم ٹاکسن نامی انجکشن بھی تجویز کرتے ہیں، جس سے مریض کو 4 سے 6 ماہ تک افاقہ ہوتا ہے لیکن یہ اس کا مستقل علاج نہیں ہے جبکہ پسینہ خارج کرنے والے غدود ختم کروانا اب جدید مائیکرو شعاعوں سےبھی ممکن ہوگیا ہے۔

خیال رہے  ڈاکٹرز اس سے نجات سے کے لیے آپریشن کا مشورہ بھی دیتے ہیں مگر یہ آپریشن سینے کی جانب سے ہوتا ہے اور پسینہ خارج کرنے والی شہ رگ کو نکال لیا جاتا ہے جبکہ یہ سب سے زیادہ مؤثر علاج سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس آپریشن سے پسینہ خارج کرنے والے غدود بنیادی جڑ سے ہی ختم ہوجاتے ہیں۔