اسٹیل ملز: سندھ حکومت اور ملازمین میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم

104

کراچی: سندھ حکومت اور برطرف اسٹیل ملز ملازمین میں مذاکرات کامیاب ہوجانے کے بعد رات گئے ریلوے ٹریک کو بحال کردیا گیا جس کے بعد بن قاسم ریلوے ٹریک پر روکی ٹرینیں کئی گھنٹے تاخیر  سے روانہ ہوگئیں۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیل ملز کے ملازمین نےکئی  روز سے جبری برطرفی  پر وفاقی حکومت کے خلاف دھرنا اسٹیل مل جناح گیٹ سے شروع ہوا تھا  وہ  ریلوے ٹریک تک پہنچ گیا تھا جس کے بعد ٹرینیں مختلف اسٹیشنوں پر کھڑی ہوگئیں اور ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی تھی جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کر پڑاہے۔

دھرنا کے شرکا کا کہناتھا کہ وفاقی وزیر حماد اظہر جھوٹ بول رہے ہیں اور ہمیں جبری طور پر برطرف کرکے ہمارے چولہے بندکیے ہیں جبکہ ہمیں حکومت کی جانب سے اعلان کردہ رقم کے بجائے مستقل ملازمت چاہیے ہے۔

دوسری جانب برطرف ملازمین کے دھرنے کو پانچ روز ہوگئے تھے اور دھرنے کی وجہ سے قراقرم ، ایکسپریس، تیز گام اور گرین لائن ٹرین اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکی لیکن گزشتہ رات وزیر اعلیٰ  سندھ  کی ہدایت پر صوبائی وزیر سعید غنی نے  برطرف اسٹیل مل ملازمین سے رابطہ کیا اور سندھ حکومت کی درخواست پر رات گئے دھرنا ختم کرکے ریلوے ٹریک کو بحال کردیا گیا ہے جبکہ ریلوے ٹریک کھلنے کے بعد کراچی ایکسپریس بن قاسم سے 15 گھنٹے بعد روانہ ہوئی، لانڈھی سے پاکستان ایکسپریس 10 گھنٹے بعد، رحمان بانا اور شاہ حسین 12 گھنٹے بعد روانہ کی گئیں۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کے 4500 سے زائد ملازمین کی برطرفی وفاقی حکومت کا ظالمانہ اقدام ہے اور ہم برطرف ملازمین کے مسائل کے حل میں ان کے ساتھ ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان اسٹیل ملز کے برطرف ملازمین کا دھرنا ، ریلوے ٹریک بلاک

واضح رہے مختلف اسٹیشز پر ٹرینیں رکی رہنے کے باعث مسافروں کومشکل کا شامنا کرنا پڑا جس میں پنجاب واپس آنے والی بارات بھی پھنس گئی، دلہا، دلہن اور رشتہ داروں کا دن بھر اسٹیشن پر پڑاؤ رہا۔

خیال رہے اسٹیل مل ملازمین کے واجبات کا فائنل سیٹملنٹ پر مبنی سرکلر جاری کر دیا گیا ہے جبکہ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ انہیں نوکری پر فوری بحال کیا جائے۔