صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں باغیوں سے زیر قبضہ دارالحکومت صنعا میں ایک ہولناک خوف ناک دھماکے کے نتیجے میں 90افراد ہلاک ہوگئے۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ایک بم دھماکا تھا، جب کہ عالمی ذرائع ابلاغ نے اسے عرب اتحاد کا فضائی حملے قرار دیا ہے۔ تاہم سعودی قیادت میں یمن میں آئینی حکومت کی بحالی اور باغیوں کی سرکوبی کے لیے سرگرم عرب اتحاد نے تردید کی ہے کہ اس نے صنعا میں کوئی فضائی حملہ نہیں کیا۔ صنعا پر قابض باغی انتظامیہ کے مطابق حملہ صنعا کے جنوبی حصے میں اس وقت کیا گیا جب لوگوں کی بڑی تعداد ایک ہال میں وزیر داخلہ جنرل جلال رویشان کے والی کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ حملے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ اس عمارت میں یمن کے اہم سیاستدان اور قبائلی رہنماؤں سمیت ہزاروں لوگ موجود تھے ۔ حملے میں صنعا کے گورنر عبدالقادر ہلال سمیت باغیوں کے کئی رہنما بھی مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق دھماکے میں 500 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ واضح رہے کہ یمنی عوام نے باغی ملیشیاؤں کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف آج اتوار کے روز ملک گیر احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کئی روز سے مضبوط مہم جاری تھی۔