سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے این اے 246 میں متضاد خبروں پر کراچی آئے ، تمام پارٹیوں کے تحفظات سنے ، ہم چاہتے ہیں الیکشن صاف اور شفاف ہو تاکہ ماضی کی کوتاہیوں کا ازالہ کیا جا سکے ۔ ممبر الیکشن کمیشن کا کہنا ہے فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں کسی کو تشویش کی ضرورت نہیں ۔
کراچی میں این اے 246 میں ضمنی الیکشن کے حوالے سے سیکریٹری الیکشن کمیشن اور ممبر سندھ الیکشن کمیشن نے میڈیا کو بریفنگ دی ۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا تھا الیکشن والے دن ڈھائی ہزار کے قریب پولنگ عملہ ڈیوٹی دے گا ۔ 7300 کے قریب پولیس اہلکار سیکورٹی امور پر تعینات ہوں گے اور 9 ڈی ایس پیز ڈیوٹی سرانجام دیں گے ۔ بابر یعقوب کا کہنا تھا صاف اور شفاف الیکشن کرانا رینجرز کی ذمے داری ہے پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر رینجرز کے اہلکار تعینات ہوں گے ۔ رینجرز کو درجہ اول مجسٹریٹ کے اختیارات ہوں گے ۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا پولنگ اسٹیشنز کے اندر پریزائیڈنگ افسر کو صرف موبائل فون لے جانے کی اجازت ہوگی ۔ پریزائیڈنگ افسر کو بھی فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے ۔
بابر یعقوب کا کہنا تھا رینجرز نے بائیو میٹرک سسٹم کی تجویز دی تھی مگر اس وقت عملہ الیکٹرانک ڈیوائس کے استعمال کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔ سندھ حکومت تمام پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کرے گی ۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا پولنگ کے دوران 2500 کے قریب پولنگ عملہ ڈیوٹی سرانجام دے گا ۔ این اے 246 میں پولنگ اوقات کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی ۔
ممبر الیکشن کمیشن روشن عیسانی نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حلقے میں ساڑھے تین لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز ہیں ۔ الیکشن کمیشن 3 لاکھ 58 ہزار 500 بیلٹ پیپرز چھپوا رہی ہے ۔ بیلٹ پیپرز فوج کی نگرانی میں چھاپے جا رہے ہیں اس لئے کسی کو تشویش کی ضرورت نہیں ۔ کیونکہ ہم بھی دیکھتے اور سنتے ہیں ۔ ضلع کی کل آبادی تقریباً سات لاکھ ہے ۔ ان کا کہنا تھا غیرجانبدار کردار ادا کرنے پر سندھ حکومت کے شکرگزار ہیں ۔ پہلے ضمنی الیکشن میں ٹھپے لگانے کی مثالیں موجود ہیں مگر اس مرتبہ ہر چیز پر نظر رکھی جائے گی ۔ گھوسٹ پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی تحریک انصاف کرے گی تو ایکشن لیا جائے گا ۔