پا?ستان? عوام اسلام? انقلاب ??لئ?ت?ار ر??، سراج لحق

220

 پاکستان کی عوام ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار رہے۔ لوگ ٹیکس چوروں اور حرام خوروں سے تنگ آچکے ہیں ۔

 امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے منصورہ میں ملک کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان  کے کارکنوں سے خطاب کیا جس میں انھوں نے کہا ہے کہ عام آدمی کا مسئلہ ایئر کنڈیشنر اور گاڑی نہیں بلکہ آٹا ہے۔ حکمرانوں نے عام آدمی کی پریشانیوں کو کم کرنے کے بجائے ان میں اضافہ کردیا ہے۔ بجٹ میں حکومت نے عام آدمی کی ضروریات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔عوام ٹیکس چوروں اور حرام خوروں سے تنگ آچکے ہیں اور ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔

 سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ نے کہا کہ ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کی راہ میں امریکہ بھارت یا اسرائیل نہیں حکمران رکاوٹ ہیں ،حکمران نہیں چاہتے کہ عام آدمی ان کے برابر کھڑا ہواورعوام کی رسائی اقتدار کے ایوانوں تک ہو۔ انکا کہنا تھا کہ  ملک پر ایک استحصالی اور طبقاتی نظام مسلط ہے جس میں عوام کوچھوت سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی ،اقتدار پر قابض طبقہ اپنے ”اسٹیس کو “کے تحفظ کیلئے عوام پر ظلم و جبر کے کوڑے برسا رہا ہے۔

sirjul-haq-3

انہوں نے کہا کہ اب عوام اس اشرافیہ اور سیاسی پنڈتوں کے ٹولے سے بیزارہو چکے ہیں اور ملک میں اسلامی نظام اور شریعت کے نفاذ کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں،عوام کرپشن اور کمیشن خوروں سے نجات کیلئے آخری حد تک جانا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں” اسٹیس کو “کے اس ظالمانہ نظام کے خاتمہ کیلئے عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرے گی ۔ہم عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچانے کی جدوجہد کررہے ہیں۔

 سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر ملک سے اس استحصالی اور طبقاتی نظام کا خاتمہ کردےگی ۔ جماعت اسلامی ملک میں طرح طرح کے تعلیمی نظاموں کے بجائے یکساں نظام تعلیم رائج کریں گے جس میں عام مزدور اور محنت کش کا بیٹا بھی اسی سکول میں پڑھے گا جس میں صدر پاکستان اور وزیر اعظم کا بیٹا پڑھتا ہے ۔انکا کہنا تھا کہ ہم معاشرے کو مسجد کے گرد جمع کریں گے ۔بڑی بڑی سرکاری عمارتوں کو کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تبدیل کردیں گے اور ملک میں میٹرک تک تعلیم بالکل مفت ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس میں تیس لاکھ سے زائد بچے بچیاں تعلیم حاصل کرتے ہیں مگر حکمران ان کیلئے کچھ کرنے کو صرف اس لئے تیار نہیں کہ وہ ملک میں دین کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کو مسلم ریاستوں سے الگ کرنے والوں کو برما میں مسلمانوں کا قتل عام کیوں نظر نہیں آتا ہے برما کے مسئلہ پراقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ عالم اسلام میں بھی قبرستان کی سی خاموشی ہے ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ مسلم دنیا کے حکمران اس وقت تک زبان نہیں کھولتے جب تک اوبامہ کسی ظلم کی مذمت نہ کردے۔ حکمرانوں کا قبلہ مکہ مکرمہ نہیں واشنگٹن ہے۔ واشنگٹن کے غلام چاہتے ہیں کہ قرآن پڑھنے اور اسلامی نظام کی بات کرنے والے ”مجرموں“ کو پکڑ کر سمندر میں پھینک دیا جائے ۔